- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن شروع
- پی ایس ایل8؛ نمائشی میچ کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
- طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا
- جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
- ڈالر کی لمبی چھلانگ، انٹربینک میں 276 اور اوپن مارکیٹ میں 283 روپے کی تاریخی سطح پر
- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- پشاور؛ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد نماز جمعہ ادا
- روس نے ہمیں دیگر ممالک سے زیادہ سستا تیل دینے کا کہا ہے، وزیر پیٹرولیم
- پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت،خاتون شامل تفتیش
- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
ہندی زبان لازمی قرار دینے کیخلاف احتجاج میں بزرگ نے خود سوزی کرلی

مودی سرکار نے ہندی زبان کو قومی زبان قرار دینے کی تجویز دی ہے، فوٹو: فائل
نئی دہلی: بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں 85 سالہ کسان ایم وی تھانگویل نے ہندی زبان کو لازمی قرار دینے کے مودی سرکاری کے فیصلے کے خلاف احتجاج میں خود پر پٹرول اور مٹی کا تیل چھڑک آگ لگا لی جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہندی زبان کے لازمی نفاذ کے مودی حکومت کے فیصلے کے خلاف دراوڑ منیترا کزگم پارٹی نے تامل ناڈو میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
یاد رہے کہ تامل ناڈو میں ہندی کے بجائے دراوڑی زبانیں بولی جاتی ہیں جو ہندی سے یکسر مختلف ہیں۔
مظاہرین نے مودی سرکار کے اس فیصلے کے خلاف شدید نعرے بازی اور اسی دوران ایک بزرگ نے خود سوزی کرلی۔ 85 سالہ تھنگاویل کو اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ تھنگاویل پیشے کے اعتبار سے کسان ہیں اور اپنی زبان و ثقافت کے فروغ کے لیے کافی متحرک تھے۔
خیال رہے کہ 2011 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق مطابق بھارت بھر میں 44 فیصد سے بھی کم لوگ ہندی زبان بولتے ہیں اور جنوبی بھارت میں ہندی کی سمجھ بوجھ نہ ہونے کے برابر ہے۔
اس کے باوجود بی جے پی کے صدر اور مودی حکومت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے مبینہ طور پر ہندی کو قومی سرکاری زبان بنانے کی سفارش کی تھی اور بالخصوص طب اور انجینئرنگ جیسی تکنیکی تعلیم بھی مقامی زبانوں کے بجائے صرف ہندی میں دینے کی تجویز دی۔
جنوبی اور شمالی بھارت میں صدیوں سے دراوڑی زبانیں بولی جاتی ہیں اور یہاں کے مکین اپنی زبان اور ثقافت کے لیے کافی حساس بھی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مودی سرکار کے اس امتیازی فیصلے کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔