- خرم منظور نے سرفراز احمد کو بابراعظم سے بڑا ’’کپتان‘‘ قرار دیدیا
- ایل پی جی اور ہوٹل مالکان کا 31جنوری سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان
- کیماڑی میں پراسرار بیماری پھیل گئی، 1 ماہ میں 20 سے زائد اموات
- امریکی فورسز کا صومالیہ میں آپریشن، داعش کمانڈر10 ساتھیوں سمیت ہلاک
- کرکٹر وہاب ریاض نے سیاست میں قدم رکھ دیا
- یوٹیوب نے تعلیم مکمل کرنے کے لیے ’اسٹڈی ہال‘ کی سہولت پیش کردی
- چڑیا گھر سے تیندوے کے فرار اور گدھ کی ہلاکت، تفتیشی معاونت پر 10000 ڈالر انعام
- سر کی چوٹ بڑوں میں موت کی شرح دُگنی کر دیتی ہے، تحقیق
- عمران خان کے خلاف محسن نقوی کی سازش؟
- محکمہ صحت سندھ کی محمد علی گوٹھ میں 18 اموات کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری
- پنجاب اور کے پی کی نگراں کابینہ نے حلف اٹھا لیا
- زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوکر 3 ارب ڈالر کی کم ترین سطع پر آگئے
- فواد چوہدری کے ساتھ دہشت گرد جیسا سلوک اور جسمانی ریمانڈ دینا غلط ہے، عمران خان
- وزیراعظم سے آصف زرداری اورفضل الرحمان کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر غور
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا شیڈول طے پا گیا
- ایف آئی اے راولپنڈی کی ہنڈی حوالہ کیخلاف کارروائی؛غیرملکی کرنسی و سامان ضبط
- رضا ربانی کا حکومت کو فواد چوہدری کیخلاف بغاوت کی دفعات کے تحت کارروائی نہ کرنے کا مشورہ
- نئے مالی سال 24-2023 کے وفاقی بجٹ کا شیڈول جاری
- ملک گیر پاور بریک ڈاؤن کی انکوائری کیلیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل
- پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، وزیراعظم
بینکوں نے رواں برس کی پہلی ششماہی میں اچھی کارکردگی دکھائی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا 2022ء کیلیے بینکاری شعبے کی کارکردگی کاششماہی جائزہ جاری۔ فوٹو: فائل
کراچی: شعبہ بینکاری نے 2022 کی پہلی ششماہی میں مضبوط کارکردگی اور مستحکم لچک کا مظاہرہ کیا، اسٹیٹ بینک نے 2022ء کے لیے بینکاری کے شعبے کی کارکردگی کا ششماہی جائزہ جاری کر دیا۔
جائزے میں جنوری تا جون 2022ء (پہلی ششماہی) کی مدت میں بینکاری شعبے کی کارکردگی اور صحت کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس میں مالی منڈیوں اور مائیکرو فنانس بینکوں کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ نظامیاتی خطرے کے سروے کے نتائج کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو مالی استحکام کو لاحق اہم خطرات کے بارے میں آزاد جواب گزاروں کی رائے پر مبنی ہے۔
جائزے میں کہا گیا ہے کہ 2022ء کی پہلی ششماہی کے دوران پائیدار معاشی سرگرمی سے بینکاری کے شعبے کی بیلنس شیٹ میں 16فیصد توسیع میں مدد ملی۔ اثاثوں کی بنیاد میں مضبوط اضافے کا اہم محرک نجی شعبے کے قرضوں کا بہاؤ اور سرمایہ کاریوں خصوصاً حکومتی تمسکات میں اضافہ تھا۔
علاوہ ازیں بھاری مقدار میں ڈپازٹس جمع کرنے کے علاوہ توسیع شدہ بیلنس شیٹ کو فنانس کرنے میں بینکوں کے قرضوں پر انحصار میں خاصا اضافہ ہو گیا۔2022ء کی پہلی ششماہی کے دوران نجی شعبے کے قرضوں کی نمو کی رفتار گزشتہ تین برسوں کی تقابلی مدت میں بلند ترین تھی۔
2022ء کی پہلی ششماہی کے دوران مینوفیکچرنگ سرگرمی میں بہتری آئی، جس کی عکاسی بڑے پیمانے کی اشیاء سازی کے انڈیکس میں دو ہندسی (Double-digit) نمو سے ہوتی ہے، خام مال کی بلند قیمتوں اور اسٹیٹ بینک کی ری فنانس اسکیموں نے قرضوں کے مجموعی بہائو کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
افراد اور چینی کے شعبے نے قرضوں کا بڑا حصہ حاصل کیا جس کے بعد ٹیکسٹائل شعبے کا نمبر آتا ہے۔ نمو کی قابل ذکر کارکردگی کے علاوہ بینکوں کے اثاثہ جاتی معیار کے اشاریوں (indicators) میں مزید بہتری آگئی۔ خام غیرفعال قرضوں (این پی ایل) کا تناسب جون 2022ء کے اواخر تک کم ہوکر 7.5 فیصد رہ گیا، جو دسمبر 2021ء کے آخر میں 7.9 فیصد تھا۔
تاہم ملک کے کئی حصوں میں حالیہ تباہ کن سیلاب بینکوں سے زرعی قرضہ لینے والوں اور مائیکروفنانس قرض داروں کی قرض واپسی کی صلاحیت کو متاثر کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔