- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- پشاور؛ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد نماز جمعہ ادا
- روس نے ہمیں دیگر ممالک سے زیادہ سستا تیل دینے کا کہا ہے، وزیر پیٹرولیم
- پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت،خاتون شامل تفتیش
- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
- سندھ ہائیکورٹ؛ افغان کیمپوں میں سہولیات فراہمی کی درخواست مسترد
- قرضوں کا بوجھ اور مشکل فیصلے
- آئی ایم ایف بہت ٹف ٹائم دے رہا ہے، شرائط ناقابل تصور ہیں، وزیراعظم
- پاسپورٹ کی طلب میں شدید اضافے سے پاسپورٹ پرنٹنگ دباؤ کا شکار
- والد کو موبائل دینا مہنگا پڑ گیا، 6 سالہ بیٹے نے ڈھائی لاکھ کا کھانا آرڈر کردیا
پنجاب میں 10ماہ کے دوران خواتین اور بچوں سے زیادتی کے 7ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

فوٹو:فائل
لاہور: سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 10ماہ کے دوران خواتین سے زیادتی کے 3088 اوربچوں سے زیادتی کے 4503 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ایس ایس ڈی او رپورٹ کے مطابق رواں سال یکم جنوی 2022 سے اکتوبر کی 31 تاریخ تک صوبہ پنجاب میں خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات سے متعلق ڈیٹا پنجاب پولیس سے حاصل کیا گیا۔
خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد کے سب سے ذیادہ واقعات میں لاہور اور فیصل آباد سرفہرست رہے،زیادتی کے کیسز میں سرگودھا، ملتان اور شیخوپورہ میں زیادہ کیسز سامنے آئے۔
شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ اور راولپنڈی بچوں سے زیادتی کے کیسز میں آگے رہے، بچوں کے ساتھ زیادتی کے 27 فیصد واقعات صرف لاہور میں پیش آئے۔
رپورٹ کے مطابق جہلم، چکوال، میانوالی، نارووال اور خوشاب جیسے اضلاع خواتین اور بچوں کے خلاف سب سے کم تشدد کے واقعات میں شامل ہیں۔
سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی رپورٹ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی میں لانچ کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔