- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
پنجاب میں 10ماہ کے دوران خواتین اور بچوں سے زیادتی کے 7ہزار سے زائد کیسز رپورٹ
لاہور: سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 10ماہ کے دوران خواتین سے زیادتی کے 3088 اوربچوں سے زیادتی کے 4503 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ایس ایس ڈی او رپورٹ کے مطابق رواں سال یکم جنوی 2022 سے اکتوبر کی 31 تاریخ تک صوبہ پنجاب میں خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات سے متعلق ڈیٹا پنجاب پولیس سے حاصل کیا گیا۔
خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد کے سب سے ذیادہ واقعات میں لاہور اور فیصل آباد سرفہرست رہے،زیادتی کے کیسز میں سرگودھا، ملتان اور شیخوپورہ میں زیادہ کیسز سامنے آئے۔
شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ اور راولپنڈی بچوں سے زیادتی کے کیسز میں آگے رہے، بچوں کے ساتھ زیادتی کے 27 فیصد واقعات صرف لاہور میں پیش آئے۔
رپورٹ کے مطابق جہلم، چکوال، میانوالی، نارووال اور خوشاب جیسے اضلاع خواتین اور بچوں کے خلاف سب سے کم تشدد کے واقعات میں شامل ہیں۔
سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی رپورٹ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی میں لانچ کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔