- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
- بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی
- مدافعتی نظام میں ایچ آئی وی کی خفیہ جائے پناہ کی موجودگی کا انکشاف
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے کا اضافہ
- روزہ افطار کرتے دکاندارلٹ گئے، واردات کی فوٹیج وائرل
- خیبر پختون خوا کے میدانی علاقوں میں تعلیمی اداروں کیلیے موسم بہار کی تعطیلات
- سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بنے یا فل بینچ، ہمیں فرق نہیں پڑتا، عمران خان
- چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ ریٹائرڈ، مسرت ہلالی صوبے کی پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس بنیں گی
- حافظ قرآن کیس میں وہ باتیں زیربحث آئیں جو کیس کا حصہ ہی نہ تھیں، جسٹس شاہد
- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
- ٹیریان کیس؛ عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل
- وزیراعظم کا جسٹس فائز کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا حکم
- عمران خان کی تمام مقدمات کے اخراج کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
- قومی اسمبلی؛ حکومت کا ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی سبسڈی ختم کرنے کا اعتراف
- نہیں چاہتا! جو میرے ساتھ ہوا بابراعظم کے ساتھ بھی ہو، سرفراز احمد
- مہنگائی کے اثرات؛ لیڈیز ٹیلرز رمضان میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
- کراچی سٹی کورٹ سے راہداری ضمانت منظوری، حسان نیازی کو رہا کردیا گیا
پنجاب میں 10ماہ کے دوران خواتین اور بچوں سے زیادتی کے 7ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

فوٹو:فائل
لاہور: سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 10ماہ کے دوران خواتین سے زیادتی کے 3088 اوربچوں سے زیادتی کے 4503 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ایس ایس ڈی او رپورٹ کے مطابق رواں سال یکم جنوی 2022 سے اکتوبر کی 31 تاریخ تک صوبہ پنجاب میں خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات سے متعلق ڈیٹا پنجاب پولیس سے حاصل کیا گیا۔
خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد کے سب سے ذیادہ واقعات میں لاہور اور فیصل آباد سرفہرست رہے،زیادتی کے کیسز میں سرگودھا، ملتان اور شیخوپورہ میں زیادہ کیسز سامنے آئے۔
شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ اور راولپنڈی بچوں سے زیادتی کے کیسز میں آگے رہے، بچوں کے ساتھ زیادتی کے 27 فیصد واقعات صرف لاہور میں پیش آئے۔
رپورٹ کے مطابق جہلم، چکوال، میانوالی، نارووال اور خوشاب جیسے اضلاع خواتین اور بچوں کے خلاف سب سے کم تشدد کے واقعات میں شامل ہیں۔
سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی رپورٹ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی میں لانچ کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔