- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
ٹیکس چوری کا بڑا اسکینڈل، ایف بی آر نے ملوث افراد کیخلاف گرد گھیرا مزید تنگ کردیا
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے کاسمیٹک سیکٹر میں پکڑے جانے والے کروڑوں روپے کی مبینہ ٹیکس چوری کے بڑے اسکینڈل میں ملوث کاسمیٹکس کمپنی کے ملک بھر میں بڑے ڈسٹری بیوٹرز کا ریکارڈ حاصل کرکے نوٹس جاری کرنا شروع کردیئے ہیں۔
ایف بی آر حکام کے مطابق کاسمیٹکس سیکٹر میں پکڑے جانیوالے کروڑوں روپے کی مبینہ ٹیکس چوری کے بڑے کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کمپنی کا سیلز ٹیکس رجسٹریشن معطل ہونے کے باوجو د ’فارول کاسمیٹکس‘ نامی کمپنی کی جانب سے وائنڈرز کے ذریعے مصنوعات تیار کرکے سپلائی کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایف بی آر نے کروڑوں روپے مصنوعات فروخت کرنے والے کراچی، لاہور، راولپنڈی، سکھر اور حیدر آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں قائم کمپنی کے بڑے ڈسٹری بیوٹرز کا ریکارڈ حاصل کرلیا ہے۔
ڈائریکٹریٹ اینٹلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کے حکام کا کہنا ہے کہ آٹھ سے زائد ڈسٹری بیوٹرز کا ریکارڈ حاصل کرکے متعدد ڈسٹری بنیوٹرزکو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ فارول کاسمیٹکس نامی کمپنی کے ریجنل ٹیکس آفس پشاور نے چارٹرڈ اکاونٹنٹ کے ذریعے جواب دینے کیلئے وقت مانگا ہے اور ایف بی آر نے فارول کاسمیٹک پشاور کو نوٹس جا جواب دینے کیلئے وقت دیدیا گیا ہے۔
دوران تحقیقات ایف بی آر کو کمپنی کے بڑے ڈسٹری بیوٹرز کا ریکارڈ ملا ہے اور کراچی سے تعلق رکھنے و الے اے یو ٹریڈرز نامی ایک ڈسٹری بیوٹرز کی طرف سے صرف جولائی 2022 میں پچاس کروڑ روپے کے لگ بھگ مالیت کی انعامی قرعہ اندازی کئے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
ڈائریکٹریٹ اینٹلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈریونیو حکام کا کہنا ہے کہ فارول کاسمیٹکس کی سیلز ٹیکس رجسٹریشن معطل ہونے کے باوجود وائنڈرز کے ذریعے کروڑوں روپے کی مصنوعات غیر قانونی طور پر مینوفیکچرنگ کرواکر مارکیٹ میں فروخت کی جارہی ہیں، جس سے کروڑوں روپے کی مزید ٹیکس چوری ہورہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ فارول کاسمیٹکس کمپنی کے جن بڑے ڈسٹری بیوٹرز کا سراغ لگایا گیا ہے ان میں کراچی میں ڈسٹری بیوٹر اے یو ٹریڈرز و انکے مالکان توفیق احمد انکے پارٹنر ایم این ٹریڈرز کے ارشد،حیدر آباد میں ریئل مارکیٹنگ کے مجید اور شاہد،سکھر میں پاک جنرل اسٹورز کے محمد کاشف،ملتان میں آئیڈیل ٹریڈرز کے محمد طارق،ملتان اور خانیوال میں مزمل ٹریڈرز اور انتظار ٹریڈرز،لاہور میں حسن ٹریڈر اور ایچ کیو ٹریڈرز،پشاور میں طارق ٹریڈرز جبکہ راولپنڈی میں سیپ انٹرنیشنل شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جن جن ڈسٹری بیوٹرز بارے معلومات مل رہی ہیں ایف بی آر کی طرف سے انہیں نوٹس جاری کئے جارہے ہیں اور اب تک تقریبا آٹھ ڈسٹری بیوٹرز کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں، جن سے تمام ریکارڈ سمیت دیگر درکار دستاویزات پر مبنی جواب طلب کئے جارہے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ڈسٹری بیوٹرز کا ایف بی آر اور پرال سے بھی ڈیٹا لیا جارہا ہے جس میں چیک کیا جائے گا کہ کتنے ڈسٹری بیوٹرز سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایف بی آر کی طرف سے اس کمپنی کے مینجنگ پارٹنر محمد اویس کے فیملی ممبر ذکا الدین کی طرف سے فارول کاسمیٹکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام سے چلائی جانیوالی کمپنی کے ایک ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کی ٹیکس چوری پر بینک اکاونٹس و ٹریڈ مارک منجمد کی جاچکی ہے اور ٹیکس واجبات کی ریکوری کیلئے فارول کاسمیٹک پرائیویٹ لمیٹڈ کے مالکان کے نام ایف بی آر کی طرف سے اٹیچ کردہ جائیداد نیلامی کے مرحلے میں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔