- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
- 500 واں ٹی ٹوئنٹی، بنگلہ دیش لیگ میں شعیب کو گارڈ آف آنر پیش
- برطانیہ میں ماؤں سے بچوں میں ہیپاٹئٹس کی منتقلی میں اہم پیشرفت
- نیویارک میں گڑھا تین افراد کو نگل گیا جنہیں بمشکل بچالیا گیا
- ایلون مسک کا تخلیق کاروں کے لیے معاوضے کا اعلان
- ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈ گارمنٹس پاکستانی معیشت میں اہم
- جنوری 2023، سیمنٹ کی فروخت میں 1.15 فیصد اضافہ
- کاغذ 200 فیصد مہنگا، درسی کتب، اسٹیشنری کی قیمتیں بڑھ گئیں
- کراچی کی 2 لاکھ 16 ہزار بجلی کی تنصیبات کو محفوظ بنایا، چیئرمین نیپرا
- پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
- دوہرے ٹیکس سے چھٹکارہ: پاکستان اور افغانستان کے درمیان کنونشن پر دستخط
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کا سرکاری اداروں کی نجکاری، بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ
- کراچی میں ڈاکوؤں راج، ایک اور نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، رواں سال میں اب تک 16 جاں بحق
- خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑی، آرمی چیف
- قومی اسمبلی کی 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری
- مودی کا جنگی جنون؛ 24 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار خرید لیے
- سرکاری افسر کی بیٹی کی سالگرہ، کراچی چڑیا گھر شہریوں کیلیے بند
اغوا ہونے والی بیٹی 51 سال بعد والدین کو مل گئی

دائیں جانب میلیسا اپنی حقیقی ماں کے پاس بیٹھی دکھائی دے رہی ہیں۔ فوٹو: سی این این
ٹیکساس: امریکا میں یکساں ڈی این اے کی تصدیق کے بعد ایک خاتون اپنے والدین کو 51 برس کے طویل عرصے بعد دوبارہ مل گئی۔
ٹیکساس کے خاندان کے مطابق ان کی بیٹی کا ڈی این اے ، شجرہ بتانے والی سروس 23 اینڈ می سے معلوم کیا گیا ہے اور اس طرح پانچ عشرے قبل اغوا ہونے والی بیٹی اپنے گھر لوٹ آئی ہے۔
1971 میں میلیسا ہائی اسمتھ کی عمر صرف 22 ماہ تھی جب اس کی آیا اسے لے کر فرار ہوگئی تھی۔ تاہم اس واقعے کے بعد میلیسا کا نام بدل کر میلانی رکھ دیا گیا جو اس پورے واقعے اور اپنے حقیقی والدین سے یکسر ناآشنا تھی۔
میلیسا کو یہ بھی معلوم نہ تھا کہ اس کے حقیقی والدین اب تک اس کی تلاش میں ہیں اور آخرکار انہوں نے فیس بک پر رابطہ کیا جسے وہ ایک جھوٹ ہی سمجھی تھیں۔ ان کے والد نے پیغام دیا تھا کہ ’ہم 51 برس سے اپنی بیٹی کو تلاش کررہے ہیں۔‘
اس کے بعد میلیسا نے اپنے پالنے والوں سے پوچھا کہ کیا کوئی بات اس سے چھپائی گئی ہے؟ انہوں نے اس کی تصدیق کی کہ وہ حقیقت میں میلیسا ہی ہے۔ ٹیکساس میں بہت سے بچوں میں ڈی این اے شناخت کا سامان تقیسم کیا گیا ہے تاکہ کوئی ممکنہ گمشدہ بچہ سامنے آسکے۔
جب ہفتے کے روز میلیسا اپنی حقیقی ماں سے ملی تو انہوں نے پیدائشی نشان کی بنا پر اسے پہچان لیا جو کمر کے اوپری حصے پر تھا اور انہیں یقین ہے کہ میلیسا ان کی وہی بچی ہے جو 22 ماہ کی عمر میں ان سے بچھڑ گئی تھی۔ جب میلیسا اپنے والدین سے ملیں تو بہت جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔
پولیس نے اس واقعے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مکمل تفتیش کے بعد بچی کے اغواکاروں کو کٹہرے تک لے کر آئیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔