- پاکستان میں 42 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں،یونیسیف
- آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ کا فائنل کس مقام پر ہوگا؟ نام سامنے آگیا
- شاہین کپتان ہو! لاہور ہو تو ٹرافی اٹھانے کا مزہ ایسا کہیں نہیں، قلندرز ہیڈکوچ
- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
کھانے میں اضافی نمک قبل از وقت موت کے خطرات کو بڑھا سکتاہے

نیو اورلینز: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کھانے پر اضافی نمک چھڑکنے سے اجتناب کرنا قبل از وقت موت کے خطرات کو کم کرسکتا ہے۔
جرنل آف امیریکن کالج آف کارڈیولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے پر اوپر سے نمک چھڑکنے کی عادت کو ختم کرنے سے امراضِ قلب، دل کے دورے اور فالج کے امکانات 20 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
تحقیق میں محققین نے 30 سے 70 کی دہائی میں موجود تقریباً دو لاکھ برطانوی افراد کا ایک دہائی تک معائنہ کیا۔
بہت زیادہ نمک کے کھائے جانے سے خون میں پانی کی مقدار زیادہ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے خون کی شریانوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔ اس دباؤ کے بڑھنے کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے جس کے نتیجے میں دل کے دورے یا فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
اس خطرے کی پیمائش کے لیے ٹیولین یونیورسٹی کے محققین نے 1 لاکھ 76 ہزار 570 برطانوی افراد کے صحت کےریکارڈز کا جائزہ لیا۔
اس ڈیٹا میں ایک سوالنامے کے جوابات بھی شامل تھے جس میں شرکاء سے پوچھا کیا گیا تھا کہ وہ اپنے رات کے کھانے میں کتنا نمک شامل کرتے ہیں۔
تحقیق میں شریک افراد کو اوسطاً 12 سالوں تک زیر نگرانی رکھا گیا۔ تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ اس دوران فالج سمیت 10 ہزار کے قریب طبی ایمرجنسیز سامنے آئیں۔
واضح رہے برطانیہ میں دل اور خون کی گردش سے متعلق امراض 25 فی صد اموات کا سبب بنتے ہیں، یہ تعداد سالانہ 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد یا ہر تین منٹ میں ایک موت بنتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔