کھانے میں اضافی نمک قبل از وقت موت کے خطرات کو بڑھا سکتاہے

ویب ڈیسک  بدھ 30 نومبر 2022

نیو اورلینز: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کھانے پر اضافی نمک چھڑکنے سے اجتناب کرنا قبل از وقت موت کے خطرات کو کم کرسکتا ہے۔

جرنل آف امیریکن کالج آف کارڈیولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے پر اوپر سے نمک چھڑکنے کی عادت کو ختم کرنے سے امراضِ قلب، دل کے دورے اور فالج کے امکانات 20 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔

تحقیق میں محققین نے 30 سے 70 کی دہائی میں موجود تقریباً دو لاکھ برطانوی افراد کا ایک دہائی تک معائنہ کیا۔

بہت زیادہ نمک کے کھائے جانے سے خون میں پانی کی مقدار زیادہ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے خون کی شریانوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔ اس دباؤ کے بڑھنے کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے جس کے نتیجے میں دل کے دورے یا فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

اس خطرے کی پیمائش کے لیے ٹیولین یونیورسٹی کے محققین نے 1 لاکھ 76 ہزار 570 برطانوی افراد کے صحت کےریکارڈز کا جائزہ لیا۔

اس ڈیٹا میں ایک سوالنامے کے جوابات بھی شامل تھے جس میں شرکاء سے پوچھا کیا گیا تھا کہ وہ اپنے رات کے کھانے میں کتنا نمک شامل کرتے ہیں۔

تحقیق میں شریک افراد کو اوسطاً 12 سالوں تک زیر نگرانی رکھا گیا۔ تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ اس دوران فالج سمیت 10 ہزار کے قریب طبی ایمرجنسیز سامنے آئیں۔

واضح رہے برطانیہ میں دل اور خون کی گردش سے متعلق امراض 25 فی صد اموات کا سبب بنتے ہیں، یہ تعداد سالانہ 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد یا ہر تین منٹ میں ایک موت بنتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔