- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
کھانے میں اضافی نمک قبل از وقت موت کے خطرات کو بڑھا سکتاہے
نیو اورلینز: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کھانے پر اضافی نمک چھڑکنے سے اجتناب کرنا قبل از وقت موت کے خطرات کو کم کرسکتا ہے۔
جرنل آف امیریکن کالج آف کارڈیولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے پر اوپر سے نمک چھڑکنے کی عادت کو ختم کرنے سے امراضِ قلب، دل کے دورے اور فالج کے امکانات 20 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
تحقیق میں محققین نے 30 سے 70 کی دہائی میں موجود تقریباً دو لاکھ برطانوی افراد کا ایک دہائی تک معائنہ کیا۔
بہت زیادہ نمک کے کھائے جانے سے خون میں پانی کی مقدار زیادہ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے خون کی شریانوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔ اس دباؤ کے بڑھنے کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے جس کے نتیجے میں دل کے دورے یا فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
اس خطرے کی پیمائش کے لیے ٹیولین یونیورسٹی کے محققین نے 1 لاکھ 76 ہزار 570 برطانوی افراد کے صحت کےریکارڈز کا جائزہ لیا۔
اس ڈیٹا میں ایک سوالنامے کے جوابات بھی شامل تھے جس میں شرکاء سے پوچھا کیا گیا تھا کہ وہ اپنے رات کے کھانے میں کتنا نمک شامل کرتے ہیں۔
تحقیق میں شریک افراد کو اوسطاً 12 سالوں تک زیر نگرانی رکھا گیا۔ تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ اس دوران فالج سمیت 10 ہزار کے قریب طبی ایمرجنسیز سامنے آئیں۔
واضح رہے برطانیہ میں دل اور خون کی گردش سے متعلق امراض 25 فی صد اموات کا سبب بنتے ہیں، یہ تعداد سالانہ 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد یا ہر تین منٹ میں ایک موت بنتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔