- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
- سندھ ہائیکورٹ؛ افغان کیمپوں میں سہولیات فراہمی کی درخواست مسترد
- قرضوں کا بوجھ اور مشکل فیصلے
- آئی ایم ایف بہت ٹف ٹائم دے رہا ہے، شرائط ناقابل تصور ہیں، وزیراعظم
- پاسپورٹ کی طلب میں شدید اضافے سے پاسپورٹ پرنٹنگ دباؤ کا شکار
- والد کو موبائل دینا مہنگا پڑ گیا، 6 سالہ بیٹے نے ڈھائی لاکھ کا کھانا آرڈر کردیا
- عالمی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمت میں حیرت انگیز کمی
- رمیز راجا پی ایس ایل سمیت جہاں چاہیں کمنٹری کیلئے آزاد ہیں، ترجمان پی س بی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز کی رہائشیں خالی کروانے کیلیے آپریشن کا فیصلہ
- چوہدری شجاعت کے بھائی چوہدری وجاہت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج
- وفاق، صوبے، سیاسی جماعتیں دہشتگردی کیخلاف متحد ہوں، وزیراعظم
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ پاکستانی اسٹارز کی واپسی شروع
- عمران خان حکومتی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، اسد عمر
- امریکی فضائی حدود میں چین کے جاسوس غبارے کی پرواز، پینٹاگون نے طیارے بھیج دئیے
- الیکشن کمیشن گورنر پنجاب کو چھوڑے، خود ہی انتخابات کی تاریخ دیدے،لاہور ہائیکورٹ
- گندم کی یکساں امدادی قیمت پر پاسکو، پنجاب اور سندھ میں ڈیڈلاک برقرار
- روپے کی مسلسل بے قدری سے ٹیلی کام سیکٹر بھی متاثر
یادداشت اور دماغ کو تیز کرنے والی غذائیں

پھل اور سبزیوں میں پائے جانے والے فلے وینولز دل و دماغ کی حفاظت کرتے ہیں اور یادداشت بہتر بناتے ہیں۔ فوٹو: فائل
شکاگو: پھلوں، سبزیوں، سبز چائے اور دیگر قدرتی اشیا میں فلے وینولز اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو حافظے کی کمزوری، ڈیمنشیا اور الزائیمر کی بڑھتی ہوئی رفتار سست کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر دماغی افعال بھی بہتر بناتے ہیں۔
کئی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ فلیوینولز استعمال کرنے والے افراد میں یادداشت اور اکتسابی صلاحیت بہتر ہوتی ہے بلکہ الزائیمر اور ڈیمنشیا کا خطرہ بھی دور ہوسکتا ہے۔ تاہم جو افراد اس پر توجہ نہیں دیتے ان میں بہت کم بہتری دیکھی گئی ہے۔ یہ تحقیق امریکی اکادمی برائے نیورولوجی کے جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
تحقیق سے وابستہ رش یونیورسٹی کے میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹر تھامس ہولینڈ نے کہا کہ ہماری غذا کے دماغ پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے نئے ثبوت ملے ہیں۔ پھل، سبزیاں اور سبز چائے کا استعمال ایک آسان عمل ہے اور اس سے دوا جیسا اثر ہوتا ہے۔
فلیوینولز خلیات کی حفاظت کرتے ہیں جن میں دماغی عصبیے (نیورون) بھی شامل ہیں اور دماغی صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں۔ دوسری جانب پھل اور سبزیاں اہم اعضا رئیسہ، یعنی دل، دماغ اور جگر کو تقویت دیتے ہیں۔ پودون میں اب تک 5000 سے زائد فلے وینولز دریافت جنہیں فلیے وینوئڈز بھی کہا جاتا ہے۔ یہ خلیات کو محفوظ رکھتے ہیں، اندرونی سوزش کم کرتے ہیں اور بدن میں اینٹی آکسیڈنٹس کو بڑھاتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز کو کم کرتے ہیں جو سرطان سمیت کئی امراض کی وجہ بنتے ہیں۔
پیاز میں فلے وینولز کی سب سے زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جبکہ شاخ گوبھی (بروکولی)، بلیو بیری، گوبھی، کیل کے پتوں، پالک اور اسٹرابری میں بھی ان کی بہتر مقدار موجود ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ مائریسیٹن نامی ایک اور فلے وینول خون میں شکر کی مقدار برقرار رکھتا ہے اور الزائیمر کی وجہ بننے والے پروٹین ٹاؤ کو روکتا ہے۔ اس کی بھرپور مقدار اسٹرابری اور پالک میں پائی جاتی ہے۔ لیکن سیاہ چائے، شہد اور دیگر بیریوں میں بھی یہ پایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔