غلط پنالٹی نے یوروگوئے کی مشکلات بڑھادیں

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 30 نومبر 2022
آگے بڑھنے کا راستہ دشوار،امیدوں کو برقرار رکھنے کیلیے گھانا کو ہرانا لازمی ہو گیا ۔ فوٹو : گیٹی

آگے بڑھنے کا راستہ دشوار،امیدوں کو برقرار رکھنے کیلیے گھانا کو ہرانا لازمی ہو گیا ۔ فوٹو : گیٹی

 کراچی: غلط پنالٹی نے یوروگوئے کی مشکلات مزید بڑھادیں جب کہ پرتگال کے ہاتھوں 0-2 کی شکست سے آگے بڑھنے کا راستہ دشوار ہوگیا۔

قطر میں جاری ورلڈ کپ کے گروپ ایچ میں پرتگال نے یوروگوئے کو 0-2 سے شکست دے کر ناک آؤٹ راؤنڈ میں رسائی حاصل کرلی تھی، جرمنی اور برازیل کے بعد وہ راؤنڈ 16 میں قدم رکھنے والی تیسری ٹیم بنی، دوسری جانب اس ناکامی نے یوروگوئے کی راہ میں کانٹے بھر دیے ہیں۔ وی اے آر پرحریف ٹیم کو ملنے والی پنالٹی نے اس کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔

فاتح سائیڈ کی جانب سے دونوں گول برونو فرنانڈز نے کیے، دوسرے ہاف کے نویں منٹ میں انھوں نے گیند کو جال میں پہنچایا ، انجری ٹائم میں جوز ماریا جمینز کے ہینڈ بال کی وجہ سے ملنے والی پنالٹی پر انھوں نے دوسرا گول کیا۔ وی اے آر پر ملنے والی یہ پنالٹی غلط تھی جس کی بعد میں تصدیق بھی ہوگئی۔

کھیل کے 89 ویں منٹ میں برونو نے گیند کو گول پوسٹ ایریا میں لے جانا چاہا، جوز ماریا جمینز انھیں چیلنج کرنے کی کوشش میں پیچھے کی جانب گرے اور گیند بازو پر جالگی، برونو نے پنالٹی کی اپیل کردی جسے ایرانی ریفری علی رضا فغانی نے نظر انداز کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: فیفا ورلڈکپ؛ پُرتگال نے پری کواٹر فائنل جگہ پکی کرلی

جب گیند پرتگال کے کارنر میں گئی تو وی اے آر کی ذمہ داری نبھانے والے قطر کے عبداللہ المری نے پنالٹی کیلیے ریویو کی ایڈوائس کی، جس پر برونو نے دوسرا گول کیا ، بعد میں یہ واضح ہوگیا کہ وی اے آر کا فیصلہ غلط اور آئی ایف اے بی کی جانب سے 2021 میں ہینڈ بال کیلیے جاری کی گئی وضاحت کے خلاف تھا۔

اس میں واضح کیا گیا ہے کہ کوئی جان بوجھ کر گیند کو روکنے کیلیے ہاتھ یا بازو آگے کرے تو پنالٹی ہوگی ،البتہ اگر کسی کھلاڑی کے بازو یا ہاتھ سے غیر ارادی طور پر گیند ٹکرا جائے تو اسے ہینڈ بال قرار نہیں دیا جاسکتا۔

تازہ کیس میں جوز مارینو نے گرنے کے دوران اپنے جسم کو توازن دینے کیلیے ہاتھ آگے کیا جس سے گیند ٹکرائی،اس لیے فیصلہ غلط تھا۔ یوروگوئے کو اب نہ صرف اپنے آخری میچ میں گھانا پر فتح حاصل کرنا ہے بلکہ دیگر نتائج کے اپنے حق میں آنے کی دعا بھی کرنا ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔