پشاور میں توہینِ رسالت کے مجرم کو دو بار سزائے موت کا حکم

ویب ڈیسک  بدھ 30 نومبر 2022
عدالت نے فیصلے میں سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مجرم ثنا اللہ کو 3 برس قید کی سزا بھی سنائی (فوٹو فائل)

عدالت نے فیصلے میں سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مجرم ثنا اللہ کو 3 برس قید کی سزا بھی سنائی (فوٹو فائل)

 پشاور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے توہینِ رسالت کے کیس میں مجرم کو دو بار سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اے ٹی سی پشاور نے جرم ثابت ہونے پر مجرم ثنا اللہ کو دو بار موت کی سزا سنائی۔ مجرم ثنا اللہ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کی تھی، جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 24 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مجرم ثنا اللہ کو 3 برس قید کی سزا بھی سنائی۔  اپنے فیصلے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سینٹرل جیل کو مجرم کی سزائے موت کی توثیق کے لیے ریفرنس ہائی کورٹ بھیجنے کی بھی ہدایت کی۔

مجرم ثنا اللہ کے خلاف گزشتہ سال اگست میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد تشہیر کرنے پر توہینِ رسالت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔