- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
افغان مدرسے میں زوردار دھماکے میں 16 افراد جاں بحق اور 24 زخمی
کابل: افغانستان کے صوبے سمنگان میں ایک مدرسے میں ہونے والے دھماکے میں 16 افراد جاں بحق اور 24 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سمنگان کے شہر ایبک میں ایک مدرسے میں زور دار دھماکا ہوا ہے۔ دھماکے کے وقت نماز ادا کی جارہی تھی جس میں بڑی تعداد میں طلبا اور عام شہری بھی شریک تھی۔
دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ آس پاس کی عمارتوں اور گاڑیوں کی شیشے ٹوٹ گئے۔ طالبان حکام نے دھماکے کی جگہ محاصرہ کرلیا۔ امدادی کاموں کا سلسلہ جاری ہے۔
لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک ڈاکٹر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ’’اے ایف پی‘‘ کو بتایا کہ دھماکے کی جگہ سے 16 لاشیں لائی گئی ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور عام شہری ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق 24 زخمیوں میں سے 6 کی حالت نازک ہے جس کے باعث دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تاحال دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں ہوسکا اور نہ کسی گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبل کی ہے۔ پولیس اور طالبان حکام جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔