- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
ٹیکسٹائل سیکٹر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن گیا
کراچی: پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر غیرملکی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ چینی سرمایہ کار پاکستان کی ایک بڑی ٹیکسٹائل کمپنی کے 52فیصد (اکثریتی) حصص کے لیے سرمایہ کاری کررہے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی دوسری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق چینی سرمایہ کار پاکستان میں نٹ ویئر اور ریڈی میڈ گارمنٹس بنانے والی بڑی کمپنی میں سرمایہ کاری کے پراسیس میں ہیں۔ یہ کمپنی دنیا کی معروف برانڈز اور کسٹمرز رینج تیار کرتی ہے جن میں Addidas، پوما، لیوائز، ڈوکرز اور ریبوک جیسے معروف بین الاقوامی برانڈز شامل ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق جی ایس پی پلس کی سہولت سے بھرپور استفادہ کرنے کے لیے پاکستانی ٹیکسٹائل کمپنیاں اپنی استعداد میں تیزی سے اضافہ کررہی ہیں جس کے لیے بینکنگ سیکٹر سے فکسڈ انویسٹمنٹ قرضے لینے کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے جی ایس پی کے حوالے سے بہترین مواقع دیکھتے ہوئے غیرملکی سرمایہ کار بھی پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسی لے رہے ہیں جن میں چین سرفہرست ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان جی ایس پی پلس سے 0.5 سے ایک ارب ڈالر سالانہ تک کا فائدہ اٹھاسکتا ہے تاہم پاکستان کو اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اندرونی سطح پر بلند پیداواری لاگت، پیداوار میں کمی، امن و امان کے مسائل، خام مال کی قیمتوں میں اتارچڑہائو اور مطلوبہ معیار کے حصول جیسے چیلنجز شامل ہیں بیرونی سطح پر یورپی یونین کی جانب سے اپنی صنعت کو تحفظ دینے کے اقدامات پاکستان کے لیے مشکلات کا سبب بن سکتے ہیں۔
پاکستان سے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں 8فیصد اضافہ ہوا ہے اور پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات 6.9ارب ڈالر رہی ہیں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں لو اور ہائی ویلیو ایڈڈ کٹیگریز دونوں کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان سے کاٹن یارن کی ایکسپورٹ تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کی اہم وجہ چین کی امپورٹ پالیسی میں تبدیلی ہے چین اب خام کپاس کے بجائے کاٹن یارن کی درآمد کو ترجیح دے رہا ہے چھ ماہ کے دوران کاٹن یارن کی برآمدات میں 18.5فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔