- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
انٹارکٹیکا کے سمندر سے گھاس کی نئی قسم دریافت
ایڈیلیڈ آئی لینڈ: انٹارکٹیکا کے خطے میں تحقیق کرنے والے سائنس دانوں نے سمندر کی 100 میٹر کی گہرائی سے سمندری گھاس کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے۔
جنوب مغربی انٹارکٹک میں موجود جزیرہ نما ایڈیلیڈ آئی لینڈ پر قائم روتھیرا ریسرچ اسٹیشن پر کام کرنے والی ایک محققین کی ٹیم نے گہرے سمندر سے ہونے والی اس دریافت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انٹارکٹیکا کے متعلق اہم معلومات فراہم کرے گی۔
ایک چھوٹی سی کشتی میں نصب ریمورٹلی آپریٹڈ وہیکل کا استعمال کرتے ہوئے محققین نے یہ ’ریڈ ایلگا پالمریا ڈیسیپئن‘ سطح سمندر سے 100 میٹر نیچے دریافت کیا اور کامیابی سے اس کے نمونے اکٹھے کیے تاکہ اس کا مزید معائنہ کیا جاسکے۔
پولر بائیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کی تفصیلات میں یونیورسٹی آف ابرڈین کے پروفیسر فرِتھجوف کیوپر کا کہنا تھا کہ ماحول کے تحفظ میں سمندری گھاس بڑا کردار ادا کرسکتی ہیں۔
پروفیسر کیوپر نے بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ گلوبل وارمنگ کو محدود کرنے کے لیے کاربن کا کم کیا جانا انتہائی اہم ہوگا اور سمندری گھاس بڑی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب سمندری گھاس مرجھا جاتی ہے تو سمندروں کی تہہ میں کاربن کو جذب کر کے اور سمندر کی تیزابیت کو کم کر کے ماحول کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
برطانوی ادارے نیچر انوائنمنٹ ریسرچ کونسل (NERC)کی مالی اعانت سے کی جانے والی اس تحقیق میں یونیورسٹی آف ایبرڈین، یونیورسٹی آف ساؤتھیمپٹن، برٹش اینٹارکٹک سروے اور یونان کی یونیورسٹی آف تھیسالی بھی شامل تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔