- شیخ رشید کی گرفتاری پر عمران خان کی شدید مذمت
- شیخ رشید کا گرفتاری کے بعد میڈیا کے سامنے اہم بیان
- سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا گیا
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کردیا
- آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی
- شاہین آفریدی اپنے نکاح کیلئے اہلخانہ کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے
- شاہد آفریدی نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا
- سندھ میں 3 دن سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سوئی سدرن
- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
ماہی گیروں کے جال میں نایاب گھوڑا مچھلی پھنس گئی

فوٹو ایکسپریس
کراچی: ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں کے جال میں نایاب مچھلی پھنسی جسے انہوں نے دوبارہ سمندر میں چھوڑ دیا۔
ماہی گیروں نے دعوی کیا ہے کہ ان کے جال میں پھنسنے والی لگ بھگ مچھلی دس سے بارہ فٹ لمبی تھی، جس کا شمار نادر و نایاب نسل کی مچھلیوں میں ہوتا ہے۔
ماہی گیر محمد صدیق نے بتایا کہ وہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ گڈانی میں گہرے سمندر گئے اور جال پھینکا تو اس میں گھوڑا مچھلی پھنسی، جس پر جال کو واپس کھینچ کر مچھلی کو نکالا اور اُسے دوبارہ سمندر میں چھوڑ دیا۔
شکاریوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سے قبل کبھی اتنی لمبی گھوڑا مچھلی نہیں دیکھی۔ ماہی گیروں نے کہا کہ انہیں اس بات کا علم ہے کہ یہ مچھلی معدومیت سے دوچار ہے اور اس کو فروخت کرنے پر پابندی ہے۔
تیکنیکی مشیر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم خان کے مطابق گھوڑا مچھلی معدومیت سے دوچار نہیں ہے، گھوڑا مچھلی پاکستانی سمندروں میں وافرمقدار میں ملتی ہے، پچھلے سال یہ مچھلی 2200 ٹن کے لگ بھگ شکار کی جاچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس مچھلی کو انڈوپیسفیک سیل فش کے نام سے پکارا جاتا ہے، پاکستان میں اس مچھلی کا گوشت بہت زیادہ رغبت سے نہیں کھایا جاتا،اس مچھلی کے شکار کے بعد ایران اسمگل کردیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔