- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
’اسرائیل کے لیے جاسوسی‘ کے الزام میں چار ایرانی شہریوں کو سزائے موت
تہران: ایران نے اپنے چار باشندوں کو ’اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسیوں‘ سے روابط اور تعاون میں سزائے موت سنائی ہے۔ عدلیہ کےمطابق ان پر ’چوری، املاک کی تباہی، اغوا، اور جعلی اعترافات‘ کے الزامات بھی ہیں۔
ایران کی اعلیٰ عدلیہ کے متعلق خبر دینے والی میزان نیوز ایجنسی کے مطابق اب عدالت نے اپنے بیان میں ان چاروں افراد پر دیگر الزامات بھی لگائے ہیں۔
چار افراد کی شناخت حسین اوردو خانزادے، شاہین ایمانی محمود آباد، میلاد اشرفی اطباطن، اور منوچہر شاہ بندی بجاندی کے نام سے ہوئی ہے۔ ان کے ساتھ کام کرنے والے دیگر تین افراد بھی تھے جنہیں ملکی سیکیورٹی کے خلاف جرائم، اغوا میں معاونت اور ہتھیار رکھنے پر 5 سے 10 سال قید کی سزا بھی دی ہے۔
تاہم سزائے موت سنائے جانے والے چاروں افراد کے متعلق عدالت نے کہا ہے کہ یہ سب لوگ ’اسرائیلی جاسوس اداروں کی نگرانی میں کام‘ کررہے تھے۔ انہیں سپاہِ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی اور انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اس سال جون میں گرفتار کیا تھا۔ جس کے بعد ان پر عدالتِ زیریں میں مقدمات چلائے گئے۔ وہاں سے سزائے موت سنانے کے بعد اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، لیکن یہاں بھی سزا برقرار رکھی گئی ہے۔
ایران نے اکثر الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل اس کے ملکی معاملات اور شورشوں میں کردار ادا کررہا ہے۔ ایران کا مؤقف ہے کہ اسرائیل اس کے نیوکلیائی اور عسکری تنصیبات کو نقصان بھی پہنچارہا ہے۔
پھر تہران نے تل ابیب پر اپنے مشہور ایٹمی سائنسداں محسن فخری زادے کی ہلاکت کا الزام بھی عائد کیا ہے جنہیں نومبر 2020 میں تہران سے باہر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنایا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔