- شیخ رشید کی گرفتاری پر عمران خان کی شدید مذمت
- شیخ رشید کا گرفتاری کے بعد میڈیا کے سامنے اہم بیان
- سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا گیا
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کردیا
- آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی
- شاہین آفریدی اپنے نکاح کیلئے اہلخانہ کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے
- شاہد آفریدی نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا
- سندھ میں 3 دن سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سوئی سدرن
- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
’اسرائیل کے لیے جاسوسی‘ کے الزام میں چار ایرانی شہریوں کو سزائے موت

ایرانی سپریم کورٹ نے اسرائیل ایجنسیوں کی نگرانی میں ملک کے خلاف کام کرنے والے چار افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔ فوٹو: فائل
تہران: ایران نے اپنے چار باشندوں کو ’اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسیوں‘ سے روابط اور تعاون میں سزائے موت سنائی ہے۔ عدلیہ کےمطابق ان پر ’چوری، املاک کی تباہی، اغوا، اور جعلی اعترافات‘ کے الزامات بھی ہیں۔
ایران کی اعلیٰ عدلیہ کے متعلق خبر دینے والی میزان نیوز ایجنسی کے مطابق اب عدالت نے اپنے بیان میں ان چاروں افراد پر دیگر الزامات بھی لگائے ہیں۔
چار افراد کی شناخت حسین اوردو خانزادے، شاہین ایمانی محمود آباد، میلاد اشرفی اطباطن، اور منوچہر شاہ بندی بجاندی کے نام سے ہوئی ہے۔ ان کے ساتھ کام کرنے والے دیگر تین افراد بھی تھے جنہیں ملکی سیکیورٹی کے خلاف جرائم، اغوا میں معاونت اور ہتھیار رکھنے پر 5 سے 10 سال قید کی سزا بھی دی ہے۔
تاہم سزائے موت سنائے جانے والے چاروں افراد کے متعلق عدالت نے کہا ہے کہ یہ سب لوگ ’اسرائیلی جاسوس اداروں کی نگرانی میں کام‘ کررہے تھے۔ انہیں سپاہِ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی اور انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اس سال جون میں گرفتار کیا تھا۔ جس کے بعد ان پر عدالتِ زیریں میں مقدمات چلائے گئے۔ وہاں سے سزائے موت سنانے کے بعد اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، لیکن یہاں بھی سزا برقرار رکھی گئی ہے۔
ایران نے اکثر الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل اس کے ملکی معاملات اور شورشوں میں کردار ادا کررہا ہے۔ ایران کا مؤقف ہے کہ اسرائیل اس کے نیوکلیائی اور عسکری تنصیبات کو نقصان بھی پہنچارہا ہے۔
پھر تہران نے تل ابیب پر اپنے مشہور ایٹمی سائنسداں محسن فخری زادے کی ہلاکت کا الزام بھی عائد کیا ہے جنہیں نومبر 2020 میں تہران سے باہر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنایا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔