کرینہ سیف بمقابلہ کترینہ کیف

سعد اللہ جان برق  جمعـء 2 دسمبر 2022
barq@email.com

[email protected]

یہ توایک دن ہونا ہی تھا اور ہوگیا، بڑبولی کرینہ سیف کی روزانہ بیان بازی سے تنگ آکر کترینہ کیف نے بھی منہ کھول لیا اور اس ابھہنیتریکے وہ لتے لیے کہ اخبارات وفلم میگزینز کو بھی پسینہ آگیا، کترینہ نے کہا، میں زیادہ بولتی نہیں لیکن جب بولتی ہوں تو یہ بھول جاتی ہوں کہ کیا بولوں اورکیا نہ بھولوں یعنی پھر صرف بولتی ہوں تولتی بالکل نہیں۔

کرینہ سیف کی بڑہانکیوں سے صرف کترینہ کیف ہی بے کیف نہیں ہوئی بلکہ اخبار پڑھنے والے عوام بھی ناک ناک تک آگئے، ہرروزکرینہ سیف، کرینہ سیف، کرینہ سیف، صبح کرینہ سیف دوپہر کرینہ سیف ہرشام کرینہ سیف یہاں کرینہ سیف وہاں کرینہ سیف، نہ جانے کہاں کہاں کرینہ سیف اور بیانات میں ہوتاکیاتھا، میں کرینہ سیف ہوں، کرینہ سیف۔ میں پٹودی خاندان کی بہو ہوں،کرینہ سیف، امپورٹڈ اداکارہ ہائے ہائے، کرینہ سیف امپورٹڈ اداکارہ فلا پ ہوچکی ہے۔

کرینہ سیف،امپورٹڈ ادکارہ، ہوںہوں۔۔ کی کی۔۔ تھوتھو،کرینہ سیف۔ میری ساس شرمیلا ٹیگور نمبرون تھی،کرینہ سیف ۔ میرا شوہر سیف علی خان نواب ہے ،کرینہ سیف۔ ہمارا خاندان کرکٹ کا اور اداکاری کا نمبرون ہے ،کرینہ سیف۔ امپورٹڈ اداکارہ کی ناک ٹیڑھی ہے،کرینہ سیف۔امپورٹڈ اداکارہ بوگس ہے۔

امپورٹڈ اداکارہ کو ڈانس نہیں آتا،کرینہ سیف۔ اخبارات میں اس کے بیانات کی بہتات سے حالات اس قدر بگڑگئے کہ لوگوں نے اخبارات لینا اور پڑھنا چھوڑ دیاآخر روزانہ کرینہ سیف،کرینہ سف کرینہ کوئی حد بھی ہے بڑبولے پن کی،آخر حیا بھی کوئی چیز  ہے، شرم بھی ہونی چاہیے، کترینہ کیف نہایت دھیمی، مرنجان مرنج ، بردبار اور مہذب اداکارہ ہے لیکن برداشت کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ آخر کار بھڑک اٹھی اورایسی بھڑک اٹھی کہ دھڑک دھڑک گرل بن گئی ۔

آہ جو قطرہ نہ نکلا تھا سو طوفان نکلا

بولی میں اس فلاپ اداکارہ کرینہ سیف کے منہ نہیں لگتی جو اداکاری میں فلاپ ہونے کے بعد آئٹم سانگ اشتہارات اورشادیوں میں ڈانس کر رہی ہے، یہ کرینی سیفی مجھے امپورٹڈ کہتی ہے جو خود ساری کی ساری امپورٹڈ ہے، اپنے مردانہ چہرے کو اس نے پلاسٹک سرجری سے زنانہ بنا رکھا ہے۔سیف علی خان سے اس کی شادی اس لیے ہوگئی کہ اس میں مردانہ پن ہے اور سیف علی خان میں زنانہ پن ہے ،کترینہ کیف۔

کترینہ کیف کے اس بیان پر کرینہ سیف کو ایسی مرچی لگی، ایسی مرچی لگی کہ ہوش وحواس کھو بیٹھی اور اب جو بھی بیان دیتی ہے، اپنے سے زیادہ اپنے خاندان یعنی سسرال کی مدح سرائیوں پر مبنی ہوتا ہے۔ میرا سسر نواب منصورعلی خان تھا، کرینہ سیف۔ میرا سسر نواب منصورعلی خان کرکٹ کا ہیرو اورکپتان تھا۔

کرینہ سیف۔ مجھے فخر ہے کہ میں پٹودی خاندان کی بہو ہوں،کرینہ سیف۔ میرا شوہر سیف علی خان لاکھوں میں ایک ہے ،کرینہ سیف۔ اس پر کترینہ کیف نے جو بیان دیا، اس نے کرینہ سیف کے سسرکو بھی دھنک ڈالا، یہ کیسا نواب تھا کہ شرمیلا ٹیگورکی انگلیوں پر ناچتا تھا،کترینہ کیف۔ یہ کیسا نواب تھا کہ شرمیلی ٹیگوری سے شادی کے بعد اس کانام ونشان ہی نہیں رہا، کترینہ کیف، اوراس کا شوہرسیف تو آدھا مرد اور آدھی عورت ہے، کترینہ کیف، اسے واؤ ،واؤ کرنے کے سوا اور آتا کیا ہے ۔

کرینہ سیف اورکترینہ کیف کی اس لڑائی کاکسی اورکو فائدہ ہویا نہ ہو لیکن پڑھنے والے جان گئے کہ یہ دونوں کیا ہیں؟ لوگ ان کے بیانات سے یوں لطف اندوز ہوتے ہیں جیسے یہ دونوں مزاحیہ پروگرام کر رہی ہیں، ویسے کرینہ سیف کے بیانات پہلے سے بھی زیادہ بے معنی ہوتے جارہے ہیں لیکن چونکہ بہرحال خبروں میں ’’ان‘‘ رہنے کی بیماری ہے،اس لیے کچھ بھی بولتی رہتی ہے۔

جیسے کرینہ سیف نے اپنے تازہ بیان میں کہاہے کہ امپورٹڈ اداکارہ ہائے ہائے۔کرینہ سیف کے جواب میں کترینہ کیف نے کہاہے کہ سلیکٹڈ خاندان کی سلیکٹڈ اداکارہ کرینہ سیف، مجھے امپورٹڈ کہتی ہے لیکن خود ہی امپورٹڈ ہے ، اس کی ناک امریکی ہے کیوں کہ امریکا میں پلاسٹک سرجری سے بنائی گئی ہے۔

ٹھوڑی میڈ ان انگلینڈ ہے اور جبڑے جاپانی ہیں،اس کے اجداد پشاوری پاکستانی تھے ،اس کاسسر اور سسرال بھی خان یعنی پشتون تھے اور یہ خود نہ جانے کہاں کی ہے اوراس کے سارے گفتہ نا گفتہ تعلقات بھی غیر ملکیوں سے رہے ہیں۔یہ ٹھیک ہے کہ آدھی امپورٹڈ ہوں لیکن یہ خود امپورٹڈ بھی ہے، ایکسپورٹڈ بھی سلیکٹڈ بھی اور این آر آئی بھی ۔

سنا ہے کترینہ کیف کی جوابی کارروائی سے کرینہ سیف اتنی ڈرگئی ہے کہ کوئی نیا بیان اس کا نہیں آرہاہے اوراپنے پرانے بیانات کی جگالی کرنے لگی ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔