- قومی کرکٹر شاہین شاہ اور انشاء آفریدی نکاح کے بندھن میں بندھ گئے
- سندھ اسمبلی میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی بھرتی پر ہائیکورٹ حیران
- کراچی کے اسسٹنٹ کمشنر کا فیشن ایسا، ہر کوئی دیکھتا رہ جائے
- سام سنگ نے گیلکسی ایس یو 23 میں 200 میگاپکسل کیمرہ پیش کردیا
- کالا موتیا کی کیفیت جانچنے اور علاج کرنے والے کانٹیکٹ لینس
- بھارتی کمپنی کے آئی ڈراپس سے امریکا میں 1 ہلاک؛ 5 بینائی سے محروم
- روپے کی قدر میں کمی سے آئل سیکٹر کا کاروبار خطرے سے دوچار، ریفائنریز بھی متاثر
- سونے کی عالمی قیمت میں بڑی کمی، مقامی نرخ میں اضافہ
- ’شراب نہیں دودھ پیو‘! بھارتی سیاستدان نے بار کے آگے گائے باندھ دی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن شروع
- پی ایس ایل8؛ نمائشی میچ کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
- طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا
- جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
- ڈالر کی لمبی چھلانگ، انٹربینک میں 276 اور اوپن مارکیٹ میں 283 روپے کی تاریخی سطح پر
- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
امریکی صدر کے بیان کے بعد روس کی یوکرین سے مذاکرات پر مشروط آمادگی

پوٹن اور جوبائیڈن نے یوکرین پر مذکرات کا عندیہ دیا ہے، فوٹو: فائل
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ مذکرات کے لیے تیار ہیں لیکن اس سے قبل مغرب کو ہمارے مطالبات تسلیم کرنا ہوں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے فرانسیسی صدر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یوکرین جنگ پر روس سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ روس سے بات چیت صرف اسی صورت میں ہوسکتی ہے جب وہ جنگ ختم کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ کرنے میں دلچسپی بھی رکھتا ہوں۔
امریکی صدر کی اس پیشکش پر روسی ہم منصب نے کہا کہ یوکرین جنگ پر بات چیت کے لیے تیار ہیں تاہم اس کے لیے مغربی ممالک کو پہلے ہمارے مطالبات تسلیم کرنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ 24 فروری کو یوکرین پر حملے کے بعد سے امریکی صدر جوبائیڈن کی روسی ہم منصب سے براہ راست بات نہیں ہوسکی ہے بلکہ مارچ میں جوبائیڈن نے صدر پوٹن کو قصائی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ زیادہ دیر اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔
جس پر روس نے شدید اعتراض کرتے ہوئے اسے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔ روسی صدر نے کہا تھا کہ انھیں یوکرین پر حملہ کرنے پر کوئی افسوس نہیں۔ یہ ہماری سلامتی کا معاملہ ہے۔
ادھر مغربی ممالک کے اتحاد نیٹو نے بھی یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔