امریکی صدر کے بیان کے بعد روس کی یوکرین سے مذاکرات پر مشروط آمادگی

ویب ڈیسک  جمعـء 2 دسمبر 2022
پوٹن اور جوبائیڈن نے یوکرین پر مذکرات کا عندیہ دیا ہے، فوٹو: فائل

پوٹن اور جوبائیڈن نے یوکرین پر مذکرات کا عندیہ دیا ہے، فوٹو: فائل

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ مذکرات کے لیے تیار ہیں لیکن اس سے قبل مغرب کو ہمارے مطالبات تسلیم کرنا ہوں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے فرانسیسی صدر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یوکرین جنگ پر روس سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ روس سے بات چیت صرف اسی صورت میں ہوسکتی ہے جب وہ جنگ ختم کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ کرنے میں دلچسپی بھی رکھتا ہوں۔

امریکی صدر کی اس پیشکش پر روسی ہم منصب نے کہا کہ یوکرین جنگ پر بات چیت کے لیے تیار ہیں تاہم اس کے لیے مغربی ممالک کو پہلے ہمارے مطالبات تسلیم کرنا ہوں گے۔

خیال رہے کہ 24 فروری کو یوکرین پر حملے کے بعد سے امریکی صدر جوبائیڈن کی روسی ہم منصب سے براہ راست بات نہیں ہوسکی ہے بلکہ مارچ میں جوبائیڈن نے صدر پوٹن کو قصائی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ زیادہ دیر اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔

جس پر روس نے شدید اعتراض کرتے ہوئے اسے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔ روسی صدر نے کہا تھا کہ انھیں یوکرین پر حملہ کرنے پر کوئی افسوس نہیں۔ یہ ہماری سلامتی کا معاملہ ہے۔

ادھر مغربی ممالک کے اتحاد نیٹو نے بھی یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔