کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن پر حملہ، افغان ناظم الامور دفتر خارجہ طلب

ویب ڈیسک  ہفتہ 3 دسمبر 2022
(فوٹو فائل)

(فوٹو فائل)

 اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن عبد الرحمان نظامانی پر ہونے والے حملے پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور کابل سفارت خانے حملے پر پاکستان پر تشویش کا اظہار کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان ناظم الامورکوپاکستانی ہیڈ آف مشن عبید الرحمان نظامانی پر حملے پر غم و غصہ سے آگاہ اور واضح کیا گیا کہ پاکستان کے سفارتی مشنز اور اہلکاروں کی حفاظت اور تحفظ افغان عبوری حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانے پر حملہ انتہائی سنگین سیکیورٹی کوتاہی ہے، حملے کے مرتکب افراد کو فوری طور پر پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، سفارت خانے کے احاطے کی سیکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی کی تحقیقات کی جائے۔

مزید پڑھیں: کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر قاتلانہ حملہ، گارڈ شدید زخمی

پاکستان نے کہا 3 سفارتی احاطے، افسران اور اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں، کابل سفارتخانے،جلال آباد، قندھار، ہرات اور مزار شریف میں قونصل خانوں میں کام کرنے والے عملے کی حفاظت یقینی بنائے جائے۔

افغان ناظم الامور نے حملے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمنوں نے کیا، حملے کی افغان قیادت نے اعلیٰ سطح پر سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

افغان ناظم الامور نے کہا کہ پاکستانی سفارتی مشنز کی سیکیورٹی پہلے ہی سخت کردی گئی ہے۔ افغان حکام اس گھناوٴنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔