- تحریک انصاف کی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنے کی دعوت
- عرب امارات: رمضان کی آمد پر 1 ہزار 25 قیدیوں کی رہائی کا حکم
- پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پرجلسے کی اجازت مل گئی
- جان لیوا پھپھوندی کا انفیکشن امریکا میں تیزی سے پھیلنے لگا
- سابق ٹینس چیمپئن مارٹینا ناوراتیلووا نے کینسر کو شکست دے دی
- جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے مقابلہ، آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی شہید
- جنوبی افریقا کی تیسرے ون ڈے میں ویسٹ انڈیز کو شکست، سیریز1-1سے برابر
- ملک کے مختلف علاقوں میں شدید زلزلے میں 4 جاں بحق، سوات سب سے زیادہ متاثر
- بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامی سکھوں کیخلاف آپریشن سے خوف و ہراس
- قرآن نذرآتش کرنے والے سیاستدان کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی
- پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام چار بجے ہوگا
- 3 امریکیوں نے سعودی عرب کا اہم ایوارڈ اپنے نام کرلیا
- کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید، دوسرا زخمی
- روس نے یوکرین امن مذاکرات میں 4 ممالک کی شرکت مسترد کردی
- ای سی سی؛ گلگت بلتستان کیلئے 25 ہزار میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کی منظوری
- سعودی عرب میں رمضان کا چاند نظر نہیں آیا
- ڈیرہ اسماعیل خان میں چیک پوسٹ پر حملہ، تین فوجی جوان شہید
- زمان پارک سے گرفتار دو افراد کا کالعدم تنظیموں کے ساتھ رابطے کا دعویٰ
- بلوچستان میں کم عمری کی شادی روکنے کے قانون کا مسودہ تیار
- رواں ہفتے چار دن تمام بینکس عوامی لین دین کیلیے بند رہیں گے
کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن پر حملہ، افغان ناظم الامور دفتر خارجہ طلب

(فوٹو فائل)
اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن عبد الرحمان نظامانی پر ہونے والے حملے پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور کابل سفارت خانے حملے پر پاکستان پر تشویش کا اظہار کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان ناظم الامورکوپاکستانی ہیڈ آف مشن عبید الرحمان نظامانی پر حملے پر غم و غصہ سے آگاہ اور واضح کیا گیا کہ پاکستان کے سفارتی مشنز اور اہلکاروں کی حفاظت اور تحفظ افغان عبوری حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانے پر حملہ انتہائی سنگین سیکیورٹی کوتاہی ہے، حملے کے مرتکب افراد کو فوری طور پر پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، سفارت خانے کے احاطے کی سیکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی کی تحقیقات کی جائے۔
مزید پڑھیں: کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر قاتلانہ حملہ، گارڈ شدید زخمی
پاکستان نے کہا 3 سفارتی احاطے، افسران اور اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں، کابل سفارتخانے،جلال آباد، قندھار، ہرات اور مزار شریف میں قونصل خانوں میں کام کرنے والے عملے کی حفاظت یقینی بنائے جائے۔
افغان ناظم الامور نے حملے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمنوں نے کیا، حملے کی افغان قیادت نے اعلیٰ سطح پر سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
افغان ناظم الامور نے کہا کہ پاکستانی سفارتی مشنز کی سیکیورٹی پہلے ہی سخت کردی گئی ہے۔ افغان حکام اس گھناوٴنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔