- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں وزیراعظم رجب طیب اردوان کی جماعت کامیاب
انقرہ: ترکی میں گزشتہ روز ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں وزیر اعظم رجب طیب اردوان کی جماعت کامیاب ہوگئی ہے۔
اتوار کے روز ترکی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے ابتدائی غیر حتمی نتائج کے مطابق بلدیاتی وزیراعظم رجب طیب اردوان کی جماعت ترقی اور عدل پارٹی (اے کے) نے 44 سے 46 فی صد ووٹ حاصل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔
ابتدائی نتائج کے اعلان کے بعد رجب طیب اردوان نے انقرہ میں اپنے ہزاروں حامیوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جمہوریت جیت گئی ہے اور آزادی اظہار جیت گئی، ہمارے پاس وہ جمہوریت ہے جس کی مغرب تمنا کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے اور ان کی حکومت کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو جوابدہ ہونا ہو گا۔ دوسری جانب ترکی کے صدر عبداللہ گل نے کہا کہ ملک کی سیاسی جماعتیں بالغ نظری کے ساتھ انتخابی نتائج کو تسلیم کریں اور ان کا احترام کرے۔
واضح رہے کہ رجب طیب اردوان کو بلدیاتی انتخابات سے قبل اپنے 11 سالہ دور اقتدار میں بدترین بحران کا سامنا تھا اور ان انتخابات کو ان کی حکومت کے لئے ریفرنڈم قرار دیا جارہا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔