پی اے سی، پی ٹی اے میں التوا کے شکاراربوں کے کیسزکی تفصیلات طلب

آن لائن  ہفتہ 3 دسمبر 2022
ادارے میں ٹریبونل کا قیام ناگزیر، سمری بھجوائی، عملدرآمد نہیں ہوا، چیئرمین پی ٹی اے (فوٹو: فائل)

ادارے میں ٹریبونل کا قیام ناگزیر، سمری بھجوائی، عملدرآمد نہیں ہوا، چیئرمین پی ٹی اے (فوٹو: فائل)

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس (پی اے سی) کی ذیلی کمیٹی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میں کئی سال سے التوا کا شکار اربوں روپے کے عدالتی کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام کیسز کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے خود مختار اداروں اور ڈوویژن میں انٹرنل آڈٹ نظام لاگو کرنے کیلیے کابینہ ڈویژن کو وزارت خزانہ سے مشاورت کی ہدایت کی ہے۔

کنوینر نواب شیر وسیر کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں اجلاس ہوا۔ کیبنٹ ڈویژن کے ذیلی ادارے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور فریکوینسی ایلوکیشن بورڈ کے مالی سال 2017-18 اور 2018-19 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

کنوینر کمیٹی نے مالی سال کے دوران 31 ارب روپے سے زائد کے کورٹ کیسز پر تشویش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اربوں روپے مقدمات کی وجہ سے وصول نہیں ہوتے جس سے خزانے کو نقصان پہنچتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ ادارے میں ٹریبونل کا قیام بے حد ضروری ہے۔ سمری بھجوائی تاہم اس پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا۔ کنوینر کمیٹی نے سیکریٹری کیبنیٹ کو ہدایت کی کہ پی ٹی اے میں ٹریبونل کے قیام کیلیے فوری اقدامات اٹھائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔