- روس نے ہمیں دیگر ممالک سے زیادہ سستا تیل دینے کا کہا ہے، وزیر پیٹرولیم
- پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت،خاتون شامل تفتیش
- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
- سندھ ہائیکورٹ؛ افغان کیمپوں میں سہولیات فراہمی کی درخواست مسترد
- قرضوں کا بوجھ اور مشکل فیصلے
- آئی ایم ایف بہت ٹف ٹائم دے رہا ہے، شرائط ناقابل تصور ہیں، وزیراعظم
- پاسپورٹ کی طلب میں شدید اضافے سے پاسپورٹ پرنٹنگ دباؤ کا شکار
- والد کو موبائل دینا مہنگا پڑ گیا، 6 سالہ بیٹے نے ڈھائی لاکھ کا کھانا آرڈر کردیا
- عالمی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمت میں حیرت انگیز کمی
- رمیز راجا پی ایس ایل سمیت جہاں چاہیں کمنٹری کیلئے آزاد ہیں، ترجمان پی س بی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز کی رہائشیں خالی کروانے کیلیے آپریشن کا فیصلہ
- چوہدری شجاعت کے بھائی چوہدری وجاہت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج
- وفاق، صوبے، سیاسی جماعتیں دہشتگردی کیخلاف متحد ہوں، وزیراعظم
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ پاکستانی اسٹارز کی واپسی شروع
- عمران خان حکومتی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، اسد عمر
- امریکی فضائی حدود میں چین کے جاسوس غبارے کی پرواز، پینٹاگون نے طیارے بھیج دئیے
- الیکشن کمیشن گورنر پنجاب کو چھوڑے، خود ہی انتخابات کی تاریخ دیدے،لاہور ہائیکورٹ
بند ایئر پورٹس کو آپریشنل کرنے کا حکومتی منصوبہ تیار

قومی پیداوار میں 500 سے 600 ملین ڈالر کا اضافہ متوقع ،ایکسپریس کودستاویز موصول۔ فوٹو فائل
اسلام آباد: حکومت نے طویل عرصے سے بند ایئر پورٹس کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنل کرنے کیلیے جامع منصوبے پر کام شروع کر دیا جس کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز نے دستاویزات حاصل کرلیں، منصوبے کے تحت ریجنل کنیکٹوٹی کو فروغ ، بند ہوائی اڈوں کو آپریشنل کیا جائے گا۔ ڈمیسٹک سطح پر ریجنل کنیکٹویٹی کیلیے فریم ورک کوحتمی شکل دیدی گئی۔ قومی ائیرلائن کا کسی بھی غیر ملکی کمپنی کیساتھ جوائنٹ وینچر کیا جاسکے گا۔
پی آئی اے کی ایک ذیلی کمپنی پاکستان ایئرویز کو بھی فعال کیا جاسکتا ہے ۔غیر ملکی کمپنی کو دعوت دی جائے گی کہ وہ پاکستان میں پی ائی اے کے ساتھ شراکت داری میں کام کرے جس میں وہ چھوٹے جہاز لے کر آئے گی جبکہ روٹس، سلاٹس، مارکیٹنگ اور گراونڈ اسٹاف پی آئی اے کا استعمال ہوگا۔
اربوں ڈالر مالیت کے سول ایوایشن کے اثاثے بشمول ائیرپورٹس بیکار پڑے ہوئے ہیں ۔ سالانہ مجموعی قومی پیداوار میں 500 سے 600 ملین ڈالر کا اضافہ بھی متوقع ہے۔
20 یا اس سے کم سیٹوں پر مشتمل چھوٹے چارٹر طیا رے فلائٹس آپریٹ کرینگے اور ریجنل کنیکٹوٹی کے تحت کراچی ، تربت ، گوادر ،کوئٹہ، لاڑکانہ، سکھر ، لاہور، پشاور چترال، میانوالی، سیالکوٹ، فیصل آباد، رحیم یارخان اور اسلام آباد کے مابین ریگولر پروازوں چلائی جائیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔