- سندھ اسمبلی میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی بھرتی پر ہائیکورٹ حیران
- کراچی کے اسسٹنٹ کمشنر کا فیشن ایسا، ہر کوئی دیکھتا رہ جائے
- سام سنگ نے گیلکسی ایس یو 23 میں 200 میگاپکسل کیمرہ پیش کردیا
- کالا موتیا کی کیفیت جانچنے اور علاج کرنے والے کانٹیکٹ لینس
- بھارتی کمپنی کے آئی ڈراپس سے امریکا میں 1 ہلاک؛ 5 بینائی سے محروم
- روپے کی قدر میں کمی سے آئل سیکٹر کا کاروبار خطرے سے دوچار، ریفائنریز بھی متاثر
- سونے کی عالمی قیمت میں بڑی کمی، مقامی نرخ میں اضافہ
- ’شراب نہیں دودھ پیو‘! بھارتی سیاستدان نے بار کے آگے گائے باندھ دی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن شروع
- پی ایس ایل8؛ نمائشی میچ کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
- طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا
- جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
- ڈالر کی لمبی چھلانگ، انٹربینک میں 276 اور اوپن مارکیٹ میں 283 روپے کی تاریخی سطح پر
- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
نمیبیا کی چراہ گاہوں کے پُراسرار دائروں کا معمہ حل ہوگیا

(تصویر: ٹوئٹر)
وِنڈہُک: برِاعظم افریقا کے جنوبی ملک نمیبیا کی چراہ گاہوں میں موجود عجیب و غریب دائروں نے سائنس دانوں کو تقریباً پانچ دہائیوں تک الجھائے رکھا لیکن ایک نئی تحقیق میں اس پُراسرار معاملے پر مزید روشنی ڈالی گئی ہے۔
نمیب کے ساحلی علاقے پر موجود سیکڑوں ہزاروں کی تعداد میں موجود یہ دائرے تقریباً 80 سے 140 کلومیٹر طویل رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔
عرصے تک یہ سمجھا جاتا رہا کہ دیمک اس معاملے کی ذمہ دار ہیں لیکن پرسپیکٹِیوز اِن پلانٹ اِکالوجی، ایوولوشن اینڈ سسٹیمیٹکس نامی جرنل میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ دائرے گھاس محدود پانی کی رسد کی وجہ سے خود بناتی ہوں۔
سائنس دانوں نے متعدد صحرائی علاقوں میں کبھی کبھار ہونے والی بارش اور گھاس کی جڑوں اور شاخوں کا تجزیہ کرتے ہوئے اور ممکنہ طور پر دیمک کے جڑوں کو نقصان پہنچانے کے امکانات کے پیشِ نظر یہ اخذ کیا کہ یہ پراسرار دائرے پانی کی کمی کی وجہ سے بنے۔
Secrets of Namibia’s fairy circles demystified: plants self-organise. Researchers @uniGoettingen show that plant water stress not termites causes mysterious #FairyCircles @GetzinStephan. Read the article free on ScienceDirect: https://t.co/u7vvnv33RT pic.twitter.com/K1NZtGZ4Ia
— Elsevier Environment (@ELSenviron) October 20, 2022
محققین کو، جن میں سے چند کا تعلق جرمنی کی یونیورسٹی آف گوٹِنجن سے تھا، معلوم ہوا کہ گھاس خود کو اس طریقے خود ہی ترتیب دیتی ہیں تاکہ باقی رہنے کے لیے پانی کو بانٹ سکیں۔
سائنس دانوں نے ان دائروں کے اندر اور ان کی اطراف مٹی کی نمی کی پیمائش کرنے کے لیے سینسر لگائے تاکہ 30 منٹ کے دورانیوں میں مٹی میں پانی کی موجودگی ریکارڈ کی جاسکے۔ پیمائش 2020 کے خشک موسم سے شروع کی گئیں جو 2022 کے بارشوں کے موسم کے اختتام تک جاری رہا۔
نتائج میں معلوم ہوا کہ بارشوں کے بعد 10 دن کے اندر ہی دائرے میں موجود گھاس مرجھانا شروع ہوگئیں تھیں جبکہ دائروں میں گھاس کے کونپلیں موجود نہیں تھیں۔
بارشوں کے 20 دنوں کے اندر دائرے کی گھاس مکمل طور پر مرجھا چکیں تھیں جبکہ اطراف کی گھاس ہری بھری تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔