- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن شروع
- پی ایس ایل8؛ نمائشی میچ کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
- طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا
- جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
- ڈالر کی لمبی چھلانگ، انٹربینک میں 276 اور اوپن مارکیٹ میں 283 روپے کی تاریخی سطح پر
- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- پشاور؛ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد نماز جمعہ ادا
- روس نے ہمیں دیگر ممالک سے زیادہ سستا تیل دینے کا کہا ہے، وزیر پیٹرولیم
- پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت،خاتون شامل تفتیش
- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
بھارت میں ایک اور ٹیچر نے لیکچر میں مسلمانوں کو دہشت گرد کہہ دیا

بھارت میں ایک اور کالج کے لیکچرار نے مسلمانوں کو دہشت گرد کہا، فوٹو: فائل
جے پور: بھارتی ریاست راجستھان میں کالج لیکچرار نے بھری جماعت میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں اسلاموفوبک ریمارکس دیئے جس پر مسلم طلبا کے جذبات کو ٹھیس پہنچی اور ان کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے کرناٹک میں ایک ٹیچر نے کلاس میں طلبا سے تعارف کرنے کے دوران ایک مسلم طالب علم کے نام بتانے پر کہا تھا کہ اوہ ۔۔ تم اجمل قصاب والے ہو‘‘۔
جس پر مسلم طلبا نے ٹیچر کو کرارا جواب دیا تھا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور تعلیمی ادارے نے استاد کو معطل کرکے انکوائری کمیٹی بٹھادی تھی۔
ابھی یہ معاملہ ختم نہ ہوا تھا کہ راجستھان کے ایک کالج میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ پیش آیا اور اس بار بھی اس تعصب کا اظہار کوئی عام انسان نہیں بلکہ ایک تعلیم یافتہ ٹیچر کی جانب سے کیا گیا۔
راجستھان کے بلوترا کالج کی مسلم طالبہ حسینہ بانو نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تاریخ کے لیکچرار نے مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیکر کی ان کی دل آزاری کی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی پروفیسر نے کلاس میں مسلم طالبِ علم کو دہشتگرد کہہ دیا، ویڈیووائرل
مسلم طالبہ نے مزید بتایا کہ لیکچرار نے کہا کہ آفتاب نے اپنی ہندو گرل فرینڈ کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے کیوں کہ مسلمان یہ کہتے ہیں کہ ایک ہندو کو کاٹو گے تو حاجی بن جاؤ گے۔
حسینہ بانو نے مزید کہا کہ ایسے لیکچرار ہندو نوجوانوں کی ذہن سازی کا باعث بنتے ہیں اور وہ جذبات میں آکر میں مسلم طلبا سے بحث و مباحثہ کرتے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : احتجاج رنگ لے آیا؛ مسلم طالبعلم کو دہشتگرد کہنے والا پروفیسر معطل
مسلم طالبہ نے مزید کہا کہ اگر تعلیمی اداروں میں ایسا پڑھایا جائے گا تو ہندو انتہا پسندوں سے مسلم طلبا کی جان کو خطرہ بڑھ جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔