- وہاڑی، چلتی بس میں بس ہوسٹس کے ساتھ زیادتی
- پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموش تماشائی نہیں بنے گا، بلاول بھٹو
- لاہور کے 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- نئی دہلی میں سجائے گئے سالانہ چیئرٹی بازار میں پاکستانی کھانوں کی دھوم
- 27 سال بعد کوئٹہ میں کر کٹ کی واپسی ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- اے سی سی اجلاس، پاکستان میں ایشیا کپ کے انعقاد کا فیصلہ نہ ہوسکا
- کراچی: جیولری شاپ سے ڈاکو 50 لاکھ نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار
- پشاور پولیس لائنز دھماکا؛ شہدا کی تعداد 84 نکلی حتمی فہرست جاری
- ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد کی عدالت پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے
- 500 لڑکیوں کے درمیان امتحان دینے والا واحد لڑکا پرچہ دیتے ہوئے بے ہوش!
- 133 نوری سال دور ستارے کے گرد رقص کرتے سیاروں کی ویڈیو جاری
پوٹن کا روسی تیل کی قیمت کی حد مقرر کرنے کیخلاف سخت اقدمات پر غور

مغربی ممالک نے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے، ( فوٹو: فائل)
ماسکو: روس نے یورپی یونین اور جی-7 ممالک کی جانب سے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت فی بیرل 60 ڈالر مقرر کرنے کو مسترد کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن نے مغربی ماملک کی جانب سے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت کی حد مقرر کرنے پر سخت اقدمات پر غور کرنا شروع کردیا۔
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی قیمت محدود کرنے کے مغربی ممالک کے اقدامات کو قبول نہیں کریں گے اور ایسا کرنے والے ممالک کو تیل کی سپلائی مکمل طور پر بند کردیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روسی تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل یا اس سے کم قیمت محدود کرنے کے یورپی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بعد سخت ردعمل دیں گے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کے بعد، جی سیون ممالک اور آسٹریلیا نے یوکرین جنگ میں روس کو جارحیت سے روکنے کے لیے اس کے تیل کی قیمت زیادہ سے زیادہ 60 ڈالر فی بیرل تک محدود کردی تھی تاکہ روس کو زیادہ منافع نہ ہو۔
مغربی ممالک کا اعتراض ہے کہ روس تیل کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی کو یوکرین میں جنگ میں استعمال کر رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔