- بھارت میں کوچ پر خواتین کرکٹرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام
- الیکشن کمیشن اختیار سے متعلق ایکٹ خلافِ آئین قرار دینے کیلیے درخواست دائر
- فیفا نے انڈونیشیا سے انڈر 20 ورلڈکپ کی میزبانی واپس لے لی
- بھارتی لڑکے نے رکشے کو لگژری رکشے میں تبدیل کر دیا
- سورج کے حجم سے 30 ارب گُنا بڑا بلیک ہول دریافت
- نزلے کے دوران ہارٹ اٹیک کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے، تحقیق
- پشاور؛ رمضان المبارک میں آٹا 500 روپے تک مہنگا ہوگیا، شہری پریشان
- کیویز کے دورہ پاکستان میں میچز کا شیڈول پھر تبدیل کرنے کا امکان
- ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے
- اے این ایف کی مختلف کارروائیوں میں کئی من منشیات برآمد
- دنیا کا آخری کوچ مکی آرتھر
- یکم اپریل سے پیٹرول 5، ڈیزل 20 روپے لیٹر سستا ہونے کا امکان
- دورانِ واردات شہریوں کو قتل کرنے والا انتہائی مطلوب ڈاکو گرفتار
- پیٹرول پر سبسڈی، آئی ایم ایف نے حکومت کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی
- توشہ خانہ فوجداری کیس؛ عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور
- کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی قیمتوں پرتنقید، بنگلا دیش میں صحافی گرفتار
- روزہ دار خاتون عمرہ ادائیگی کے دوران انتقال کرگئیں
- لکی مروت؛ تھانہ صدر پر دہشتگردوں کا حملہ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید
- الیکشن کمیشن نے پختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش
پوٹن کا روسی تیل کی قیمت کی حد مقرر کرنے کیخلاف سخت اقدمات پر غور

مغربی ممالک نے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے، ( فوٹو: فائل)
ماسکو: روس نے یورپی یونین اور جی-7 ممالک کی جانب سے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت فی بیرل 60 ڈالر مقرر کرنے کو مسترد کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن نے مغربی ماملک کی جانب سے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت کی حد مقرر کرنے پر سخت اقدمات پر غور کرنا شروع کردیا۔
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی قیمت محدود کرنے کے مغربی ممالک کے اقدامات کو قبول نہیں کریں گے اور ایسا کرنے والے ممالک کو تیل کی سپلائی مکمل طور پر بند کردیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روسی تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل یا اس سے کم قیمت محدود کرنے کے یورپی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بعد سخت ردعمل دیں گے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کے بعد، جی سیون ممالک اور آسٹریلیا نے یوکرین جنگ میں روس کو جارحیت سے روکنے کے لیے اس کے تیل کی قیمت زیادہ سے زیادہ 60 ڈالر فی بیرل تک محدود کردی تھی تاکہ روس کو زیادہ منافع نہ ہو۔
مغربی ممالک کا اعتراض ہے کہ روس تیل کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی کو یوکرین میں جنگ میں استعمال کر رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔