پوٹن کا روسی تیل کی قیمت کی حد مقرر کرنے کیخلاف سخت اقدمات پر غور

ویب ڈیسک  اتوار 4 دسمبر 2022
مغربی ممالک نے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے، ( فوٹو: فائل)

مغربی ممالک نے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے، ( فوٹو: فائل)

ماسکو: روس نے یورپی یونین اور جی-7 ممالک کی جانب سے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت فی بیرل 60 ڈالر مقرر کرنے کو مسترد کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن نے مغربی ماملک کی جانب سے روسی تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمت کی حد مقرر کرنے پر سخت اقدمات پر غور کرنا شروع کردیا۔

روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ  تیل کی قیمت محدود کرنے کے مغربی ممالک کے اقدامات کو قبول نہیں کریں گے اور ایسا کرنے والے ممالک کو تیل کی سپلائی مکمل طور پر بند کردیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روسی تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل یا اس سے کم قیمت محدود کرنے کے یورپی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بعد سخت ردعمل دیں گے۔

خیال رہے کہ یورپی یونین کے بعد، جی سیون ممالک اور آسٹریلیا نے یوکرین جنگ میں روس کو جارحیت سے روکنے کے لیے اس کے تیل کی قیمت زیادہ سے زیادہ 60 ڈالر فی بیرل تک محدود کردی تھی تاکہ روس کو زیادہ منافع نہ ہو۔

مغربی ممالک کا اعتراض ہے کہ روس تیل کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی کو یوکرین میں جنگ میں استعمال کر رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔