- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
بھارت میں کیوں گرفتار کیا گیا تھا؟ راحت فتح علی نے 11 سال بعد وجہ بتادی
پاکستان کے لیجنڈری گلوکار راحت فتح علی خان نے تقریباً گیارہ سال بعد پہلی بار بھارت میں اپنی گرفتاری کے حوالے سے خاموشی توڑ دی۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں راحت فتح علی خان سے جب 2011 میں نئی دہلی میں اُن کی گرفتاری کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’مجھے غیرملکی کرنسی بیرون ملک لے جانے کے حوالے سے بھارتی قوانین کے بارے میں علم نہیں تھا‘۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت میں گرفتاری کے بعد حکومت پاکستان نے بہت زیادہ مدد کی اور اُن کے اقدامات کی وجہ سے ہی شام کو مجھے کلیئرنس مل گئی تھی۔
واضح رہے کہ 2011 میں راحت فتح علی خان کو مقررہ حد سے زیادہ غیرملکی کرنسی نقد لے جانے پر بھارتی دارالحکومت کے ایئرپورٹ پر روک کر گرفتار کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔