- پاک فضائیہ کے تربیتی مشاق طیارے کی مردان میں ہنگامی لینڈنگ
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں پہلی، ٹی20 میں تیسری پوزیشن
- موجودہ اور پچھلی حکومت میں نیب ترامیم سے مستفید افراد کے نام سامنے آگئے
- شیخ رشید ایک روز کیلیے مری پولیس کے حوالے
- بلاول بھٹو کا آئی ایم ایف سے ٹارگٹڈ سبسڈیز دینے کا مطالبہ
- پارلیمانی کمیٹی کا جعلی ڈگری پربرطرف پی آئی اے ملازمین کی بحالی کا حکم
- انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کریں، صدر کا چیف الیکشن کمشنر کو خط
- طالبان حکومت کا افغانستان میں ڈالرز کی اسمگلنگ پر سخت سزاؤں کا اعلان
- پاکستان میں 42 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں،یونیسیف
- آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ کا فائنل کس مقام پر ہوگا؟ نام سامنے آگیا
- شاہین کپتان ہو! لاہور ہو تو ٹرافی اٹھانے کا مزہ ایسا کہیں نہیں، قلندرز ہیڈکوچ
- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
صرف ایک ایکسرے دیکھ کر ہارٹ اٹیک کی پیشگوئی کرنے والا الگورتھم

سینے کے ہزاروں ایکس رے کی بنا پر دل کے دورے کی شناخت کرنے والا کمپیوٹر پروگرام تیارکرلیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل
واشنگٹن: قارئین کو یاد ہوگا کہ انہیں صفحات پر ہم بچوں میں کھانسی کی آواز سن کر امراض کی شناخت کرنے والی ایپ کا ذکر کرچکے ہیں۔ اب اسی طرح ایک وسیع ڈیٹا بیس اور مصنوعی ذہانت کی بنا پر ایک نیا پروگرام بنایا گیا ہے جو صرف ایک ایکسرے کی بنا پر دل کے دورے کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔
ماہرین نے یہ سافٹ ویئر مصنوعی ذہانت کی بنا پر تیار کیا ہے۔ اس کا الگورتھم دل اور سینے کے ایسے ہزاروں ایکس رے کا ڈیٹا بیس پڑھ کر فیصلہ کرتا ہے جن پر انفرادی طور پر ڈاکٹروں نے اپنی رائے دی ہے اور اس کے مریض ہونے یا نہ ہونے کا اظہار کیا ہے۔ تاہم اس میں مصنوعی ذہانت ہی فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہے بلکہ نہ صرف دل کے دورے بلکہ فالج کے خطرے سےبھی خبردار کرتی ہے۔
امریکا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کینسر نے اس کی طبی آزمائشیں بھی کی ہیں۔ اس میں کل 11,430 مریضوں کے ایکسرے شامل تھے۔ مریضوں کی اکثریت دل کے دورے کے کنارے پر کھڑی تھی اور انہیں اسٹیٹن تھراپی سے گزارا گیا تھا۔ اس سے قلب کے متاثر ہونے کے خطرات کو ٹالا جاسکتا ہے۔
پھر ان تمام ایکسرے کا نئے مریضوں کے ایکس رے عکس سے موازنہ کیا گیا اور اسی بنیاد پر سافٹ ویئر نے دل کے دورے کے خطرے سے خبردار کیا۔ اس کے نتائج نارتھ امریکا کی ریڈیالوجیکل سوسائٹی (آر ایس این اے) کے اجلاس میں پیش کئے گئے۔ بعض افراد کے بارے میں سافٹ ویئر نے بتایا کہ انہیں اگلے دس برس میں ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اس سے مریض کو وقت مل جاتا ہے جس سے وہ احتیاطی تدابیر اختیار کرسکتا ہے۔
تاہم اب اس الگورتھم کی وسیع پیمانے پر آزمائش کی جائے گی جس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ یوں مشین لرننگ سے امراضِ قلب کی پیشگوئی کا ایک مستقل باب کھل سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔