- وہاڑی، چلتی بس میں بس ہوسٹس کے ساتھ زیادتی
- پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموش تماشائی نہیں بنے گا، بلاول بھٹو
- لاہور کے 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- نئی دہلی میں سجائے گئے سالانہ چیئرٹی بازار میں پاکستانی کھانوں کی دھوم
- 27 سال بعد کوئٹہ میں کر کٹ کی واپسی ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- اے سی سی اجلاس، پاکستان میں ایشیا کپ کے انعقاد کا فیصلہ نہ ہوسکا
- کراچی: جیولری شاپ سے ڈاکو 50 لاکھ نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار
- پشاور پولیس لائنز دھماکا؛ شہدا کی تعداد 84 نکلی حتمی فہرست جاری
- ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد کی عدالت پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے
- 500 لڑکیوں کے درمیان امتحان دینے والا واحد لڑکا پرچہ دیتے ہوئے بے ہوش!
- 133 نوری سال دور ستارے کے گرد رقص کرتے سیاروں کی ویڈیو جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ؛ میڈیکل کے طلبہ کیخلاف درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم

طلبہ پر کورونا ایس او پیز اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا گیا تھا (فوٹو فائل)
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے میڈیکل کے طلبہ کے خلاف کورونا ایس او پیز اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کے روبرو کیس کی سماعت ہوئی، جس میں انہوں نے طلبہ کی درخواست پر اخراج مقدمہ کا حکم سنایا۔ عدالت نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں مقدمے کے اخراج کی وجوہات بھی بیان کیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ طلبہ پر الزام ہے کہ احتجاج کے دوران حکومت مخالف نعرے بازی اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی، جس پر طلبہ کیخلاف تھانہ کوہسار میں آپریٹر منتظر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
عدالت نے فیصلے میں مقدمہ اخراج کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ مقدمہ اندراج کے وقت کورونا ایس او پیز اور دفعہ 144 کا نفاذ کرنے والا سرکاری افسر یا اس کا ماتحت موجود نہیں تھا۔ سیکشن 195 ون اے کے تحت سرکاری افسر موجود نہ ہو تو ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکتی، لہٰذا 6 جولائی 2021ء کو تھانہ کوہسار میں آپریٹر منتظر کی مدعیت میں درج ایف آئی آر خارج کی جائے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔