- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
نیویارک کے ’چوہا مارمنیجر‘ کے لیے سوا لاکھ ڈالر تنخواہ کا اعلان
نیویارک سٹی: نیویارک شہر کے باشندے چوہوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے شدید پریشان ہیں اور اب میئر نے اعلان کیا ہے کہ ہے کوئی ’چوہوں کے خون کا پیاسا‘ جو اس بلا سے نجات دلائے۔ اس کے بدلے اسے سوا لاکھ سے پونے دولاکھ ڈالر سالانہ تنخواہ دی جائے گی جو کروڑوں روپے کے برابر ہے۔
اس ملازمت کو ’چوہوں سے نمٹنے کے ڈائریکٹر‘ کا نام دیا گیا ہے جس کا اشتہار بھی بہت دلچسپ لکھا گیا ہے اور اس کا متن کچھ یوں ہے:
’(ملازمت کے لیے) بہترین امیدوار وہ ہوسکتا ہے جو خود سے قدم اٹھائے، اور تمام زاویوں اور تمام تر حل کو استعمال کرے جن سے آپریشن میں بہتری ہو، ڈیٹا بھی مل سکے، ٹیکنالوجی اور اختراع استعمال کی جائے، کوڑے کرکٹ کا انتظام کرنے والا ہو اور سب سے بڑھ کر قتلِ عام کا ماہر ہو۔‘
واضح رہے کہ نیویارک کی عوام ایک طویل عرصے سے چوہوں سے بیزار ہے اور تمام تر کوشش کے باوجود ان کی بڑھتی ہوئی آبادی کو روکنا اب تک ناممکن ہے۔ لیکن اب ان کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے قبل ہرعلاقے کے سروے، چوہوں کو مارنے اور کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کی بہت سی کوششیں کی گئیں جو بے سود ہی رہیں۔
پھر نیویارک کے میئر نے ایک بالٹی متعارف کرائی تھی جس میں زہریلا سوپ بھرا تھا جس کی بو چوہوں کو راغب کرتی تھیں اور وہ اس کے پاس آکر گرتے اور مرتے تھے۔ تاہم اب انتظامیہ باضابطہ شعبہ بنا کر اس پر کام کرنا چاہتی ہے کیونکہ اب یہ ایک مسئلہ بن چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق نیویارک کے چالاک چوہے بہت سے شکنجوں کو پہلے ہی جُل دے چکے ہیں اور مزید سخت جان اور چالاک ہوچکے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق افسر برائے انسدادِ چوہا میں حسِ مزاح اور گفتگو یا رابطے کا فن بھی ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔