- قومی ٹیم سے اخراج کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، عماد وسیم کا شکوہ
- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
- آسٹریلیا کے ٹی20 کپتان ایرون فنچ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پاک افغان میچز میں تماشائیوں کی ہلڑ بازی کا مسئلہ میٹنگ میں زیربحث
- ’پاکستان نہیں آنا تو جہنم میں جاؤ‘ ، جاوید میانداد بھارتیوں پر بھڑک اٹھے
- کراچی کنگز کا اسٹیرئنگ تبدیل، جارحانہ کرکٹ سے منزل تک رسائی کی خواہش
- ٹیوشن سینٹرز: فوائد اور نقصانات
- نو عمر لڑکیاں ورزش کرنے سے توجہ کو بہتر بنا سکتی ہیں
- سائنس دانوں نے پانی سے مشابہ برف بنالی
- آئی ایم ایف بجلی ٹیرف 50 فیصد بڑھانے پر بضد، حکومت 20 سے33 بڑھانے پر آمادہ
- فلپائن میں ’پیاز‘ ایک روز کے لیے کرنسی بن گئی
- 15 کروڑ سے زائد آمدن والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس عائد
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ترسیلات زر5.686 ارب ڈالرز تک پہنچ گئیں
- غیرملکی کرنسیوں کی انسداد اسمگلنگ، سی اے اے کے شعبہ کارگو میں بوتھ قائم کرنے کا فیصلہ
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 4 ہزار 300 سے متجاوز
- چوہدری پرویزالہیٰ کے گھر کا دوبارہ محاصرہ
- وزیراعظم نے وکی پیڈیا فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کردی
بلڈ پریشر کی ادویات ممکنہ طور پر موٹاپے کا سبب بن رہی ہیں

گلاسگو: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسٹیٹنس اور بلڈ پریشر کی ادوایات ممکنہ طور پر موٹاپے کا سبب بن رہی ہیں کیوں کہ ان دواؤں کی بہتر کارکردگی کے سبب کچھ مریض وزن کم کرنے کی کوشش چھوڑ دیتے ہیں۔
تقریباً 80 لاکھ برطانوی افراد کولیسٹرول کم کرنے کے لیے اسٹیٹنز (وہ ادویات جو امراضِ قلب سے ہونے والی اموات کے امکانات کم کرتی ہیں) کا استعمال کرتے ہیں اور تقریباً 90 لاکھ برطانوی بلڈ پریشر کم کرنے کے لیے ادویات پر ہیں۔
لیکن لانسٹ ڈائبیٹیز اینڈ اینڈوکرِنولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق دل کے دوروں اور فالج سے بچنے سے کے لیے لی جانے والی گولیاں لوگوں کی توجہ وزن کم کرنے سے ہٹا سکتی ہے۔
یعنی زندگی کو بڑھانے والی اسٹیٹنز اور بلڈ پریشر کی ادویات زندگی کو موٹاپے کے ساتھ بڑھاتی ہیں کیوں کہ ان ادویات سے موٹاپے سے جڑی بیماریوں کے امکانات ہوتے ہیں جن میں دل کا ناکارہ ہونا، جگر پر چکنائی جمع ہونے کا مرض اور آرتھرائٹس شامل ہیں۔
یونیورسٹی آف گلاسگو سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف نوید ستار کا کہنا تھا کہ اسٹیٹنس اور بلڈ پریشر کی گولیوں جیسے علاج بلاواسطہ موٹاپے کے مسئلے کا سبب بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو لمبے عرصے تک زندہ رکھنا بہت کامیابی ہے یعنی کوئی شخص جو فالج یا دل کے دورے سے 60 سال کی عمر میں مر سکتا ہے وہ 75 برس کی عمر تک زندہ ہے۔ لیکن اگر وزن پر بات نہ کی جائے تو وہ شخص متعدد صحت کے مسائل میں گھر سکتا ہے جس کا جزوی طور پر تعلق موٹاپے سے ہے اور اس کے لیے اس کو درجنوں مختلف دوائیں کھانی پڑ سکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔