- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
بلڈ پریشر کی ادویات ممکنہ طور پر موٹاپے کا سبب بن رہی ہیں
گلاسگو: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسٹیٹنس اور بلڈ پریشر کی ادوایات ممکنہ طور پر موٹاپے کا سبب بن رہی ہیں کیوں کہ ان دواؤں کی بہتر کارکردگی کے سبب کچھ مریض وزن کم کرنے کی کوشش چھوڑ دیتے ہیں۔
تقریباً 80 لاکھ برطانوی افراد کولیسٹرول کم کرنے کے لیے اسٹیٹنز (وہ ادویات جو امراضِ قلب سے ہونے والی اموات کے امکانات کم کرتی ہیں) کا استعمال کرتے ہیں اور تقریباً 90 لاکھ برطانوی بلڈ پریشر کم کرنے کے لیے ادویات پر ہیں۔
لیکن لانسٹ ڈائبیٹیز اینڈ اینڈوکرِنولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق دل کے دوروں اور فالج سے بچنے سے کے لیے لی جانے والی گولیاں لوگوں کی توجہ وزن کم کرنے سے ہٹا سکتی ہے۔
یعنی زندگی کو بڑھانے والی اسٹیٹنز اور بلڈ پریشر کی ادویات زندگی کو موٹاپے کے ساتھ بڑھاتی ہیں کیوں کہ ان ادویات سے موٹاپے سے جڑی بیماریوں کے امکانات ہوتے ہیں جن میں دل کا ناکارہ ہونا، جگر پر چکنائی جمع ہونے کا مرض اور آرتھرائٹس شامل ہیں۔
یونیورسٹی آف گلاسگو سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف نوید ستار کا کہنا تھا کہ اسٹیٹنس اور بلڈ پریشر کی گولیوں جیسے علاج بلاواسطہ موٹاپے کے مسئلے کا سبب بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو لمبے عرصے تک زندہ رکھنا بہت کامیابی ہے یعنی کوئی شخص جو فالج یا دل کے دورے سے 60 سال کی عمر میں مر سکتا ہے وہ 75 برس کی عمر تک زندہ ہے۔ لیکن اگر وزن پر بات نہ کی جائے تو وہ شخص متعدد صحت کے مسائل میں گھر سکتا ہے جس کا جزوی طور پر تعلق موٹاپے سے ہے اور اس کے لیے اس کو درجنوں مختلف دوائیں کھانی پڑ سکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔