- سندھ اسمبلی میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی بھرتی پر ہائیکورٹ حیران
- کراچی کے اسسٹنٹ کمشنر کا فیشن ایسا، ہر کوئی دیکھتا رہ جائے
- سام سنگ نے گیلکسی ایس یو 23 میں 200 میگاپکسل کیمرہ پیش کردیا
- کالا موتیا کی کیفیت جانچنے اور علاج کرنے والے کانٹیکٹ لینس
- بھارتی کمپنی کے آئی ڈراپس سے امریکا میں 1 ہلاک؛ 5 بینائی سے محروم
- روپے کی قدر میں کمی سے آئل سیکٹر کا کاروبار خطرے سے دوچار، ریفائنریز بھی متاثر
- سونے کی عالمی قیمت میں بڑی کمی، مقامی نرخ میں اضافہ
- ’شراب نہیں دودھ پیو‘! بھارتی سیاستدان نے بار کے آگے گائے باندھ دی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن شروع
- پی ایس ایل8؛ نمائشی میچ کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
- طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا
- جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
- ڈالر کی لمبی چھلانگ، انٹربینک میں 276 اور اوپن مارکیٹ میں 283 روپے کی تاریخی سطح پر
- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
بطخ کی طرح تیرنے والے ڈائنوسار کی باقیات دریافت

منگولیا سے دریافت ہونے والا ڈائنوسار جو ماہر تیراک تھا اور غوطہ لگا کر شکار کرنا جانتا تھا۔ فوٹو: پاپولر سائنس
منگولیا: سائنسدانوں نے ایک قدیم ڈائنوسار کی ہڈیاں دریافت کی ہیں جو پرندے کی شکل کا تھا اور بطخ کی مانند ایک اچھا تیراک اور غوطہ خور بھی تھا۔
اب سے 14 سے 6 کروڑ سال قبل منگولیا کے صحرائے گوبی میں یہ ڈائنوسار ہنسی خوشی رہا کرتا تھا جسے ’نیٹوونیٹر پولی ڈونٹوس‘ (کئی دانتوں والا تیراک شکاری) کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی تفصیلات کمیونکیشن بائیلوجی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔
پانی میں تیرنے والے پرندوں کے بدن خاص ہموار شکل میں ڈھلے ہوتے ہیں اور یہ ساخت اس سے قبل غیر پرندہ ڈائنوسار میں نہیں دیکھی گئی تھی۔ تاہم اب اس کی تفصیلی ہڈیوں سے معلوم ہوا ہے کہ نیٹوونیٹر ایک تیراک شکاری تھا اور اس نے تھیراپوڈ ڈائنوسار کی اولاد ہونے کے باوجود اپنی جسمانی ساخت الگ کرلی تھی۔
جنوبی کوریا کی سیئول نیشنل یونیورسٹی، جامعہ البرٹا اور منگولیا کی اکادمی برائے سائنس نے مشترکہ یہ تحقیقی کام کیا ہے۔ ان کے مطابق یہ جانور مشہور ڈائنوسار ویلوسریپٹر کا رشتے دار تھا۔ اس کا جبڑا لمبا اور اس پر باریک دانتوں کی طویل قطار تھی۔ گوبی ریگستان سے اس کے آثار ملے ہیں جو پہلے ہی عجیب و غریب ڈائنوسار کی دریافت کے ضمن میں عالمی شہرت رکھتا ہے۔
تاہم ماہرین اب تک فیصلہ نہیں کرسکے کہ آیا کہ یہ مستقل زمینی رہائشی تھا یا پانی اس کا مسکن تھا۔ لیکن اس کے بازو بتاتے ہیں کہ وہ ان سے پانی کو اچھی طرح دھکیل سکتا تھا۔ بعض ناقدین کا خیال ہے کہ اس کا کمپیوٹر ماڈل بنا کر اس کے نقول کو ضرور ٹیسٹ کیا جانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔