- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ کی تعمیر کا آغاز
لندن: اسکوائر کلومیٹر ایرے (ایس کے اے) نامی دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 2.07 ارب ڈالرز لاگت سے بننے والی یہ ٹیلی اسکوپ ابتدائی مرحلے میں 197 ڈشز اور 1 لاکھ 31 ہزار 72 اینٹینا پر مشتمل ہوگی جو جنوبی افریقا اور آسٹریلیا بھر میں پھیلی ہوئی ہوں گی، لیکن اس کا ہیڈکوارٹر برطانیہ میں ہوگا۔
اس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے کئی سائنسی مقاصد پر کام کیا جائے گا۔ ان مقاصد میں غیر ارضی مخلوق کی تلاش، آئنسٹائن کی تھیوری آف جنرل ریلیٹیویٹی کی آزمائش اور ابتدائی کائنات کی ارتقاء کے متعلق چھان بین شامل ہیں۔
آسٹریلیا میں ہیڈ آف ٹیلی اسکوپ آپریشن ڈاکٹر سارہ پیئرس کا کہنا تھا کہ یہ ٹیلی اسکوپ اتنی حساس ہوگی کہ دسیوں نوری سال فاصلے پر موجود ستارے کے گرد گھومتے سیارے کی نشان دہی کر لے گی، جس سے ممکنہ طور پر ہم سب سے بڑے سوال کا جواب ڈھونڈنے کے قابل ہو سکیں گے کہ کیا ہم اس کائنات میں اکیلے ہیں۔
کم فریکوئنسی والی اس ریڈیو ٹیلی اسکوپ میں دوسری بہترین ٹیلی اسکوپ کی نسبت آسمان کو واضح طور پر دیکھنے اور دھندلے ستاروں کی بہتر نشان دہی کرنے کی صلاحیت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔