- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- پشاور؛ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد نماز جمعہ ادا
- روس نے ہمیں دیگر ممالک سے زیادہ سستا تیل دینے کا کہا ہے، وزیر پیٹرولیم
- پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت،خاتون شامل تفتیش
- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
- سندھ ہائیکورٹ؛ افغان کیمپوں میں سہولیات فراہمی کی درخواست مسترد
- قرضوں کا بوجھ اور مشکل فیصلے
- آئی ایم ایف بہت ٹف ٹائم دے رہا ہے، شرائط ناقابل تصور ہیں، وزیراعظم
- پاسپورٹ کی طلب میں شدید اضافے سے پاسپورٹ پرنٹنگ دباؤ کا شکار
- والد کو موبائل دینا مہنگا پڑ گیا، 6 سالہ بیٹے نے ڈھائی لاکھ کا کھانا آرڈر کردیا
- عالمی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمت میں حیرت انگیز کمی
- رمیز راجا پی ایس ایل سمیت جہاں چاہیں کمنٹری کیلئے آزاد ہیں، ترجمان پی س بی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن کا فیصلہ
- چوہدری شجاعت کے بھائی چوہدری وجاہت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج
دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ کی تعمیر کا آغاز

(تصویر: ایس کے اے)
لندن: اسکوائر کلومیٹر ایرے (ایس کے اے) نامی دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 2.07 ارب ڈالرز لاگت سے بننے والی یہ ٹیلی اسکوپ ابتدائی مرحلے میں 197 ڈشز اور 1 لاکھ 31 ہزار 72 اینٹینا پر مشتمل ہوگی جو جنوبی افریقا اور آسٹریلیا بھر میں پھیلی ہوئی ہوں گی، لیکن اس کا ہیڈکوارٹر برطانیہ میں ہوگا۔
اس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے کئی سائنسی مقاصد پر کام کیا جائے گا۔ ان مقاصد میں غیر ارضی مخلوق کی تلاش، آئنسٹائن کی تھیوری آف جنرل ریلیٹیویٹی کی آزمائش اور ابتدائی کائنات کی ارتقاء کے متعلق چھان بین شامل ہیں۔
آسٹریلیا میں ہیڈ آف ٹیلی اسکوپ آپریشن ڈاکٹر سارہ پیئرس کا کہنا تھا کہ یہ ٹیلی اسکوپ اتنی حساس ہوگی کہ دسیوں نوری سال فاصلے پر موجود ستارے کے گرد گھومتے سیارے کی نشان دہی کر لے گی، جس سے ممکنہ طور پر ہم سب سے بڑے سوال کا جواب ڈھونڈنے کے قابل ہو سکیں گے کہ کیا ہم اس کائنات میں اکیلے ہیں۔
کم فریکوئنسی والی اس ریڈیو ٹیلی اسکوپ میں دوسری بہترین ٹیلی اسکوپ کی نسبت آسمان کو واضح طور پر دیکھنے اور دھندلے ستاروں کی بہتر نشان دہی کرنے کی صلاحیت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔