- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا فائز عیسیٰ اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
کراچی؛ ہاؤسنگ سوسائٹی میں تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن کرنے کا حکم
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسکیم33 میں بجنور ہاؤسنگ سوسائٹی میں قبضے کیخلاف درخواست پر 12 دسمبر سے تجاوزات خاتمے کا گرینڈ آپریشن شروع کرنے اور کارروائی مکمل کرکے 16 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو اسکیم 33 میں بجنو ہاؤسنگ سوسائٹی میں قبضے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سوسائٹی کی زمین تاحال واگزار نہ کرانے پر عدالت برہم ہوگئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف دیا کہ رینجرز کی نفری کی عدم موجودگی کے باعث کارروائی نہیں ہوسکی۔ ڈی سی ایسٹ نے عدالت کو بتایا کہ 25 ایکٹر زمین ہے، تجاوزات قائم ہوگئی تھیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ ڈی سی کی ذمے داری تھی کہ وہ ڈی جی رینجرز سے رابطہ کریں مگر انہوں نے نہیں کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ 20 دن پہلے اجلاس ہوا تھا جس میں رینجرز کے ڈی ایس آر موجود تھے۔
جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیے کہ آپ نے لکھا ہے بلدیاتی الیکشن کی تیاری میں آپ کی مصروفیات تھیں۔ ہمیں آپ کی الیکشن کی ذمے داریوں سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ جو حکم عدالت دیتی ہے آپ اس پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔ جسٹس ندیم اختر نے استفسار کیا کہ ہمیں ابھی آپریشن کی تاریخ بتائیں کب زمین خالی کرائیں گے؟
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ہمیں اجلاس کی مہلت دیں، اجلاس میں طے کرلیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی آپ تاریخ دیں گے اسی وقت، ورنہ آپ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ جو لوگ گھر بناکر بیٹھے ہیں، انہیں بے دخل کرنے میں وقت لگے گا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ خواتین اور بچوں کو استعمال کرنا ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہوتا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ انہیں بہت وقت مل چکا ہے، جائیں کارروائی کریں اور تجاوزات ختم کریں۔ عدالت نے 12 دسمبر سے تجاوزات خاتمے کا گرینڈ آپریشن شروع کرنے اور کارروائی مکمل کرکے 16 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے رینجرزاور دیگر اداروں کو مکمل تعاون کا بھی حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔