- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
- 16 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- قومی ٹیم سے اخراج کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، عماد وسیم کا شکوہ
- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
- آسٹریلیا کے ٹی20 کپتان ایرون فنچ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پاک افغان میچز میں تماشائیوں کی ہلڑ بازی کا مسئلہ میٹنگ میں زیربحث
- ’پاکستان نہیں آنا تو جہنم میں جاؤ‘ ، جاوید میانداد بھارتیوں پر بھڑک اٹھے
- کراچی کنگز کا اسٹیرئنگ تبدیل، جارحانہ کرکٹ سے منزل تک رسائی کی خواہش
- ٹیوشن سینٹرز: فوائد اور نقصانات
- نو عمر لڑکیاں ورزش کرنے سے توجہ کو بہتر بنا سکتی ہیں
- سائنس دانوں نے پانی سے مشابہ برف بنالی
- آئی ایم ایف بجلی ٹیرف 50 فیصد بڑھانے پر بضد، حکومت 20 سے33 بڑھانے پر آمادہ
- فلپائن میں ’پیاز‘ ایک روز کے لیے کرنسی بن گئی
- 15 کروڑ سے زائد آمدن والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس عائد
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ترسیلات زر5.686 ارب ڈالرز تک پہنچ گئیں
- غیرملکی کرنسیوں کی انسداد اسمگلنگ، سی اے اے کے شعبہ کارگو میں بوتھ قائم کرنے کا فیصلہ
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 4 ہزار 300 سے متجاوز
کراچی؛ ہاؤسنگ سوسائٹی میں تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن کرنے کا حکم

عدالت نے کارروائی مکمل کرکے 16 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا (فوٹو فائل)
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسکیم33 میں بجنور ہاؤسنگ سوسائٹی میں قبضے کیخلاف درخواست پر 12 دسمبر سے تجاوزات خاتمے کا گرینڈ آپریشن شروع کرنے اور کارروائی مکمل کرکے 16 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو اسکیم 33 میں بجنو ہاؤسنگ سوسائٹی میں قبضے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سوسائٹی کی زمین تاحال واگزار نہ کرانے پر عدالت برہم ہوگئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف دیا کہ رینجرز کی نفری کی عدم موجودگی کے باعث کارروائی نہیں ہوسکی۔ ڈی سی ایسٹ نے عدالت کو بتایا کہ 25 ایکٹر زمین ہے، تجاوزات قائم ہوگئی تھیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ ڈی سی کی ذمے داری تھی کہ وہ ڈی جی رینجرز سے رابطہ کریں مگر انہوں نے نہیں کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ 20 دن پہلے اجلاس ہوا تھا جس میں رینجرز کے ڈی ایس آر موجود تھے۔
جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیے کہ آپ نے لکھا ہے بلدیاتی الیکشن کی تیاری میں آپ کی مصروفیات تھیں۔ ہمیں آپ کی الیکشن کی ذمے داریوں سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ جو حکم عدالت دیتی ہے آپ اس پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔ جسٹس ندیم اختر نے استفسار کیا کہ ہمیں ابھی آپریشن کی تاریخ بتائیں کب زمین خالی کرائیں گے؟
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ہمیں اجلاس کی مہلت دیں، اجلاس میں طے کرلیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی آپ تاریخ دیں گے اسی وقت، ورنہ آپ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ جو لوگ گھر بناکر بیٹھے ہیں، انہیں بے دخل کرنے میں وقت لگے گا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ خواتین اور بچوں کو استعمال کرنا ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہوتا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ انہیں بہت وقت مل چکا ہے، جائیں کارروائی کریں اور تجاوزات ختم کریں۔ عدالت نے 12 دسمبر سے تجاوزات خاتمے کا گرینڈ آپریشن شروع کرنے اور کارروائی مکمل کرکے 16 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے رینجرزاور دیگر اداروں کو مکمل تعاون کا بھی حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔