- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- پشاور؛ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد نماز جمعہ ادا
- روس نے ہمیں دیگر ممالک سے زیادہ سستا تیل دینے کا کہا ہے، وزیر پیٹرولیم
- پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت،خاتون شامل تفتیش
- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
- سندھ ہائیکورٹ؛ افغان کیمپوں میں سہولیات فراہمی کی درخواست مسترد
- قرضوں کا بوجھ اور مشکل فیصلے
- آئی ایم ایف بہت ٹف ٹائم دے رہا ہے، شرائط ناقابل تصور ہیں، وزیراعظم
- پاسپورٹ کی طلب میں شدید اضافے سے پاسپورٹ پرنٹنگ دباؤ کا شکار
- والد کو موبائل دینا مہنگا پڑ گیا، 6 سالہ بیٹے نے ڈھائی لاکھ کا کھانا آرڈر کردیا
کراچی؛ ہاؤسنگ سوسائٹی میں تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن کرنے کا حکم

عدالت نے کارروائی مکمل کرکے 16 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا (فوٹو فائل)
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسکیم33 میں بجنور ہاؤسنگ سوسائٹی میں قبضے کیخلاف درخواست پر 12 دسمبر سے تجاوزات خاتمے کا گرینڈ آپریشن شروع کرنے اور کارروائی مکمل کرکے 16 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو اسکیم 33 میں بجنو ہاؤسنگ سوسائٹی میں قبضے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سوسائٹی کی زمین تاحال واگزار نہ کرانے پر عدالت برہم ہوگئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف دیا کہ رینجرز کی نفری کی عدم موجودگی کے باعث کارروائی نہیں ہوسکی۔ ڈی سی ایسٹ نے عدالت کو بتایا کہ 25 ایکٹر زمین ہے، تجاوزات قائم ہوگئی تھیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ ڈی سی کی ذمے داری تھی کہ وہ ڈی جی رینجرز سے رابطہ کریں مگر انہوں نے نہیں کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ 20 دن پہلے اجلاس ہوا تھا جس میں رینجرز کے ڈی ایس آر موجود تھے۔
جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیے کہ آپ نے لکھا ہے بلدیاتی الیکشن کی تیاری میں آپ کی مصروفیات تھیں۔ ہمیں آپ کی الیکشن کی ذمے داریوں سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ جو حکم عدالت دیتی ہے آپ اس پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔ جسٹس ندیم اختر نے استفسار کیا کہ ہمیں ابھی آپریشن کی تاریخ بتائیں کب زمین خالی کرائیں گے؟
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ہمیں اجلاس کی مہلت دیں، اجلاس میں طے کرلیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی آپ تاریخ دیں گے اسی وقت، ورنہ آپ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ جو لوگ گھر بناکر بیٹھے ہیں، انہیں بے دخل کرنے میں وقت لگے گا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ خواتین اور بچوں کو استعمال کرنا ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہوتا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ انہیں بہت وقت مل چکا ہے، جائیں کارروائی کریں اور تجاوزات ختم کریں۔ عدالت نے 12 دسمبر سے تجاوزات خاتمے کا گرینڈ آپریشن شروع کرنے اور کارروائی مکمل کرکے 16 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے رینجرزاور دیگر اداروں کو مکمل تعاون کا بھی حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔