اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی صحافی کا مقدمہ عالمی عدالت میں دائر

ویب ڈیسک  منگل 6 دسمبر 2022
الجزیرہ کی خاتون صحافی کو 6 مئی کو اسرائیلی فوج نے گولی مار کر قتل کردیا تھا، فوٹو: فائل

الجزیرہ کی خاتون صحافی کو 6 مئی کو اسرائیلی فوج نے گولی مار کر قتل کردیا تھا، فوٹو: فائل

دی ہیگ: قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کا مقدمہ اسرائیلی فوج کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرا دیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطری چینل الجزیرہ نے مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کا مقدمہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرا دیا جس میں کہا گیا کہ خاتون صحافی اسرائیلی فورسز کی فائرنگ میں ہلاک ہوئیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ خاتون صحافی کے قتل میں نئے شواہد ملنے کے بعد دائر کیا ہے جس میں واضح اشارہ ملتا ہے کہ صحافی کو اسرائیلی فوج کی گولیاں لگی تھیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی سامنے آنے والی نئی ویڈیوز سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دانستہ طور پر خاتوں صحافی اور ان کے ساتھیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔

الجزیرہ نے اپنے مقدمے میں واقعے کی تفتیش کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کا صحافی کے فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ میں  مارے جانے کے دعوے کو مسترد کردیا۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے 5 ستمبر کو اپنے اولین مؤقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ خاتون صحافی کو اس کے ایک فوجی نے ممکنہ طور پر عسکریت پسند سمجھ کر گولی ماری تھی۔

عالمی فوجداری عدالت میں کوئی بھی شخص آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کو تفتیش کے لیے شکایت درج کرا سکتا ہے تاہم عدالت ایسے معاملات پر کارروائی کرنے کی پابند نہیں ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس مئی میں الجزیرہ کی خاتون صحافی اسرائیلی فوج کی عسکری پسندوں کے خلاف ایک کارروائی کو کور کر رہی تھیں کہ اس دوران ایک گولی ان کے سر پر لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔