- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی صحافی کا مقدمہ عالمی عدالت میں دائر
دی ہیگ: قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کا مقدمہ اسرائیلی فوج کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرا دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطری چینل الجزیرہ نے مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کا مقدمہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرا دیا جس میں کہا گیا کہ خاتون صحافی اسرائیلی فورسز کی فائرنگ میں ہلاک ہوئیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ خاتون صحافی کے قتل میں نئے شواہد ملنے کے بعد دائر کیا ہے جس میں واضح اشارہ ملتا ہے کہ صحافی کو اسرائیلی فوج کی گولیاں لگی تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی سامنے آنے والی نئی ویڈیوز سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دانستہ طور پر خاتوں صحافی اور ان کے ساتھیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔
الجزیرہ نے اپنے مقدمے میں واقعے کی تفتیش کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کا صحافی کے فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ میں مارے جانے کے دعوے کو مسترد کردیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 5 ستمبر کو اپنے اولین مؤقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ خاتون صحافی کو اس کے ایک فوجی نے ممکنہ طور پر عسکریت پسند سمجھ کر گولی ماری تھی۔
عالمی فوجداری عدالت میں کوئی بھی شخص آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کو تفتیش کے لیے شکایت درج کرا سکتا ہے تاہم عدالت ایسے معاملات پر کارروائی کرنے کی پابند نہیں ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس مئی میں الجزیرہ کی خاتون صحافی اسرائیلی فوج کی عسکری پسندوں کے خلاف ایک کارروائی کو کور کر رہی تھیں کہ اس دوران ایک گولی ان کے سر پر لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔