- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
- ٹیریان کیس؛ عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل
- وزیراعظم کا جسٹس فائز کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا حکم
- عمران خان کی تمام مقدمات کے اخراج کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
- قومی اسمبلی؛ حکومت کا ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی سبسڈی ختم کرنے کا اعتراف
- نہیں چاہتا! جو میرے ساتھ ہوا بابراعظم کے ساتھ بھی ہو، سرفراز احمد
- مہنگائی کے اثرات؛ لیڈیز ٹیلرز رمضان میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ حسان نیازی و دیگر ملزمان کی ضمانتیں منظور
- عدالتی اصلاحات سے متعلق بل 2023 سینیٹ سے بھی منظور
- جعلی ڈاکٹر بن کر مریضوں کو لوٹنے والی خاتون گرفتار
- پاک بحریہ کا رات میں زمین تا فضا مار کرنیوالے میزائلوں کی فائرنگ کا مظاہرہ
- مفت آٹا اور عوام کی حالت زار
- الخدمت سندھ کے تحت 3000 خاندانوں میں راشن تقسیم
- کرسی کا جھگڑا، آفس ورکر نے ساتھی کو گولی مار دی
- فلپائن؛ کشتی میں آگ لگنے سے 3 بچوں سمیت 31 مسافر ہلاک
- انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ ٹوٹ گیا
- احاطہ عدالت میں صحافیوں پر تشدد؛ پولیس کو درخواست پر جلد کارروائی کا حکم
- پاکستان سے ہزاروں امریکی ڈالرز اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
2050 تک پاکستان کی آبادی 34 کروڑ تک پہنچ جائے گی، احسن اقبال

فوٹو فائل
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات اکتوبر 2023 میں ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت ہی ہوں گے، اگر آبادی میں ایسے ہی اضافہ ہوتا رہا تو 2050 تک تعداد 34 کروڑ سے تجاوز کرجائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز( منگل )یہاں ساتویں ڈیجیٹل آبادی شماری کے لئے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال اپریل میں حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارت آئی ٹی ، نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن این ٹی سی، نادرا، پاکستان بیورو آف شماریات وزات منصوبہ بندی کے زیر سایہ کام کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پارلیمنٹ اگست 2023 میں اپنی مدت پوری کرے گی اور اگلے عام انتخابات اس مردم شماری کی بنیاد پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے بلوچستان اور سندھ سب سے زیادہ متاثرہ صوبے ہیں اور دونوں صوبوں کو بحالی کی لئے مزید 6 سے 8 ماہ لگیں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اپریل یا مئی میں نئی مردم شماری مکمل ہونے کے بعد ہی نئے انتخابات اکتوبر میں ہو سکتے ہیں اور پھر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نئے اعداد و شمار کی بنیاد پر نئی حد بندیوں کے لیے مزید چار ماہ درکار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈیجیٹل مردم شماری کے لئے 34 ارب روپے خرچ کئے ہیں اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کے پاس آبادی اور اس کی تقسیم کے بارے میں درست ڈیٹا ہونا ضروری ہے۔ گزشتہ مردم شماری کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ مردم شماری (1981-1998) میں آبادی میں اضافہ کی شرح 2.6 فیصد تھی اور (1998-2017) میں، آبادی میں اضافے کی شرح 2.4 فیصد تھی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے تازہ مردم شماری کرانا وقت کی اشد ضرورت ہے جس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اگر ترقی کی رفتار یہی رہی تو 2050 تک پاکستان کی آبادی 340 ملین تک پہنچ جائے گی۔
وفاقی وزیر نے محدود وقت کے باوجود ڈیجیٹل مردم شماری کے عمل کو تیز کرنے پر ادارہ شماریات کی کوششوں کو بھی سراہا اور امید ظاہر کی کہ ڈیجیٹل مردم شماری اپریل 2023 میں مکمل ہو جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔