- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن شروع
- پی ایس ایل8؛ نمائشی میچ کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
- طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا
- جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
- ڈالر کی لمبی چھلانگ، انٹربینک میں 276 اور اوپن مارکیٹ میں 283 روپے کی تاریخی سطح پر
- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- پشاور؛ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد نماز جمعہ ادا
- روس نے ہمیں دیگر ممالک سے زیادہ سستا تیل دینے کا کہا ہے، وزیر پیٹرولیم
- پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت،خاتون شامل تفتیش
- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
11 کروڑ سے زائد پاکستانیوں کا ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

فوٹو: فائل
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ساڑھے 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے دلائل طلب کرلیے۔
سندھ ہائی کورٹ میں ساڑھے گیار کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار طارق منصور ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری کر کے اسے ڈارک ویب پر 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ اس ڈیٹا میں موبائل صارفین کے شناختی کارڈ نمبرز، گھر کا پتہ، فون نمبر اور دیگر اہم معلومات شامل ہیں، متعلقہ حکام کو حساس ڈیٹا کی فروخت روکنے سے متعلق ہدایت دی جائیں۔
طارق منصور ایڈوکیٹ نے بتایا کہ پاکستان میں نیشنل سائبر پالیسی ہی موجود نہیں ہے جبکہ ڈیٹا چوری کے مزید 4 واقعات ہوچکے ہیں۔
عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے، انفرادی طور پر کیس کیسے دائر کیا جاسکتا یے؟
طارق منصور ایڈوکیٹ مے موقف دیا کہ یہ معاملہ 2018 سے زیر التوا ہے۔ عدالت نے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 6 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔