- حکومت کا سحر افطار و تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ
- ’’پاکستان کو بھارت سے 2011 کے سیمی فائنل میں شکست کا بدلہ لینا ہے‘‘
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی، توہین عدالت کی درخواست پر آئی جی سے رپورٹ طلب
- لاہور ہائیکورٹ کا 1990 سے 2001 تک توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم
- چال باز مودی سرکار نے عیاری سے امریکی سینیٹ کو جال میں پھنسا لیا
- روپے کی قدر کم ترین سطح پر، معاشی مشکلات میں اضافہ
- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
لاکھوں ڈالرز تنخواہ لینے والے ملازم کا کام نہ لینے پر کمپنی کیخلاف مقدمہ

فوٹو فائل
ڈبلن: آئرلینڈ کے ریلوے ملازم نے کوئی کام نہ کرنے کے عوض بھاری تنخواہ دینے پر کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن کے ریلوے ڈپارٹمنٹ میں کام کرنے والے فنانس مینجر نے کمپنی کے خلاف کوئی کام نہ لینے کا مقدمہ درج کروا دیا۔
ملازم ڈرموٹ ایلسٹر ملز کا کہنا تھا کہ سارا دن دفتر میں بے کار بیٹھا رہتا ہوں، اخبار پڑھنے، چہل قدمی کرنے اور سینڈوچ کھانے میں گزرتا ہے اور صبح 10 بجے آفس آنے کے بعد دوپہر 3 بجے گھر چلا جاتا ہوں اور اس سب کے عوض مجھے سالانہ 1 لاکھ 26 ہزار ڈالرز تنخواہ دی جاتی ہے۔
ڈرموٹ ملز نے کہا کہ وہ کام کرنا چاہتا ہے لیکن کمپنی اس سے صرف سیٹی بجانے کا کام لیتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔