- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
بڑھاپے میں کتاب پڑھیے اور یادداشت مضبوط کیجئے
اِلینوائے: ایک تحقیق میں یہ معلوم ہوا ہے کہ کتب بینی بڑھاپے میں یادداشت کمزور ہونے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
امریکی ریاست اِلینوائے کے بیک مین انسٹیٹیوٹ کے محققین نے یادداشت اور مطالعے کے درمیان تعلق جاننے کے لیے ایک تحقیق کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ مطالعہ کرنے سے بڑھاپے میں یاداشت کو محفوظ رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
فرنٹیئر اِن سائیکولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کی سینئر محقق لِز اسٹائن-مورو کا کہنا تھا کہ فارغ اوقات میں مطالعہ کرنے کی عادت، جس میں آپ کھو جاتے ہیں، آپ کے لیے اچھی ہوتی ہے اور یہ ان ذہنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے میں مدد دیتی ہے جو مطالعے پر مبنی ہوتے ہیں۔
ان ذہنی صلاحیتوں میں ایپیسوڈک میموری شامل ہوتی ہے جس میں ہم کتاب کے پچھلے ابواب میں ہونے والے واقعات کو کتاب کے اگلے حصے کو بامعنی بنانے کے لیے یاد رکھ پاتے ہیں۔
دوسری صلاحیت فعال یادداشت ہے جو دیگر ذہنی افعال کے دوران ہمارے ذہنوں میں چیزوں کو رکھتی ہے۔ جیسے جیسے کتاب کا مطالعہ آگے بڑھتا جاتا ہے فعال یادداشت کی مدد سے ہم یہ بات ذہن میں رکھ پاتے ہیں کہ گزشتہ پیراگرافوں میں کیا ہوا تھا۔
لیکن جب ہماری عمر بڑھتی ہے ہماری ایپیسوڈک میموری اور فعال یادداشت ڈھلنا شروع ہوجاتی ہے لیکن مطالعہ کرنے کے عادی افراد ان صلاحیتوں کا مختلف انداز میں استعمال کرتے رہتے ہیں۔
تحقیق کے لیے محققین نے مطالعے میں شریک بوڑھے افراد میں شیمپین پبلک لائبریری کی ایڈلٹ لٹریسی سروسز سے لی گئیں دلچسپ کتب آئی پیڈز کے ذریعے تقسیم کیں۔ ان آئی پیڈز میں ایک ایپ موجود تھی جس سے شرکاء اپنے مطالعے کی پیشرفت کو دیکھ سکتے تھے اور شامل سوالناموں کا جواب دے سکتے تھے۔
مطالعے کے شرکاء کو آٹھ ہفتوں تک ہفتے کے پانچ دن روزانہ 90 منٹ تک کتب بینی کرنی تھی۔ ایک دوسرے کنٹرول گروپ کو ان کے آئی پیڈ پر کتاب پڑھنے کے بجائے ورڈ پزل مکمل کرنے تھے اور اس ہی ایپ میں اپنی پیشرفت دیکھنی تھی۔
نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ افراد جنہوں نے آٹھ ہفتوں تک کتب بینی کی تھی ان کی فعال یادداشت یعنی ورکنگ میموری اور ایپیسوڈک میموری میں واضح بہتری آئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔