- کراچی کے اسسٹنٹ کمشنر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
- سام سنگ نے گیلکسی ایس یو 23 میں 200 میگاپکسل کیمرہ پیش کردیا
- کالا موتیا کی کیفیت جانچنے اور علاج کرنے والے کانٹیکٹ لینس
- بھارتی کمپنی کے آئی ڈراپس سے امریکا میں 1 ہلاک؛ 5 بینائی سے محروم
- روپے کی قدر میں کمی سے آئل سیکٹر کا کاروبار خطرے سے دوچار، ریفائنریز بھی متاثر
- سونے کی عالمی قیمت میں بڑی کمی، مقامی نرخ میں اضافہ
- ’شراب نہیں دودھ پیو‘! بھارتی سیاستدان نے بار کے آگے گائے باندھ دی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز خالی کروانے کیلیے آپریشن شروع
- پی ایس ایل8؛ نمائشی میچ کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
- طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا
- جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
- ڈالر کی لمبی چھلانگ، انٹربینک میں 276 اور اوپن مارکیٹ میں 283 روپے کی تاریخی سطح پر
- پشاور ماڈل کالج میں توہین مذہب کا مبینہ واقعہ، طلبا کی ہنگامہ آرائی
- کرپشن اور ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کیلیے بے نامی ایکٹ فعال
- 2031 تک بجلی پیداوار مقامی ذرائع پر منتقل کرنے کا منصوبہ جاری
- بنگلادیش نے سعودی عرب سے پٹرول ادھار مانگ لیا
- عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، رِہا کرنے کا حکم
- ایم ایس سی اسپورٹس سائنسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
روسی درآمدہ تیل کی قیمت 182روپے لیٹر ہوگی

یورپی یونین کا روسی تیل پر 60 ڈالر بیرل کی حد مقرر کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع فوٹو: فائل
اسلام آباد / ماسکو: وزارت توانائی کے حکام کا کہنا ہے کہ روس سے تیل درامد کرنے کی صورت میں پاکستان میں پٹرول کی قیمت 182روپے فی لیٹر ہوگی۔
وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے موجودہ صورتحال میں روس سے درآمد شدہ تیل کی قیمت 182روپے فی لیٹر تک ہو گی، روس سے برنٹ آئل مارکیٹ کی نسبت 26ڈالر فی بیرل تیل سستا ملے گا۔
موجودہ صورتحال میں روس سے 65اعشاریہ 50ڈالر فی بیرل میں تیل درامد ہو گا،تمام بین الاقوامی ٹیکسز شامل کرکے بھی پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 41سینٹ فی لٹر تک ہو گی۔
دریں اثنا یورپی یونین کی جانب سے روس سے سمندری راستے تیل کی درآمد پر پابندی اور 60 ڈالر فی بیرل کی حد مقرر کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا۔
یورپی یونین ممالک کی جانب سے ماہ جون میں قبول کردہ، روس سے سمندری راستے سے تیل کی درآمد پر پابندی پر مشتمل چھٹا پیکیج ٹرانزٹ مدت کے خاتمے کے بعد 6 دسمبرسے نافذ العمل ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔