- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
معاشرتی رویے خواتین ووٹ کے اندراج میں رکاوٹ ہیں، ایکسپریس فورم
لاہور: رجسٹرڈ ووٹرز میں جینڈر گیپ بڑا مسئلہ ہے۔ الیکشن کمیشن، نادرا اور سول سوسائٹی کی مشترکہ کاوشوں سے یہ گیپ11 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد رہ گیا ہے۔
آئندہ انتخابات تک اسے مزید بہتر بنا دیں گے ۔ لاہور، گوجرانوالہ، قصور، شیخوپورہ، سرگودھا جیسے علاقوں کے ووٹرز میں جینڈر گیپ 6 سے 9 فیصد ہے۔
2018کے انتخابات میں لاہور کے 37 پولنگ اسٹیشنز پر خواتین ووٹرز کی تعدا انتہائی کم تھی ، اس مسئلے کے حل کیلیے کام کیا جارہا ہے۔ ہمارے معاشرتی رویے خواتین کے ووٹ کے اندراج میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار شرکاء نے ’’ووٹرز کے قومی دن‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔
صوبائی الیکشن کمیشن پنجاب کی ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا کووارڈینیشن ہدیٰ علی گوہر نے کہا کہ آئین پاکستان تمام شہریوں کو ووٹ کا حق دیتا ہے، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہماری ذمہ داری ہے، یہ اسی وقت ممکن ہے جب بلاتفریق سب کو مرد،عورت، خواجہ سراء، خصوصی افراد، مذہبی اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کو ان کا حق رائے دہی حاصل ہو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کو یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ 2023ء کے انتخابات سے قبل تمام پولنگ اسٹیشنز کا خود دورہ کریں۔
نمائندہ سول سوسائٹی اسما عامر نے کہا کہ مرد، خواتین، خواجہ سرائ، خصوصی افراد، مذہبی اقلیتوں سمیت تمام انسانوں کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے ، آئین پاکستان بھی تمام شہریوں کو حق رائے دہی دیتا ہے مگر دیکھنا یہ ہے کہ اس حوالے سے صورتحال کیا ہے۔ افسوس ہے کہ لوگوں کے پاس قومی شناختی کارڈ نہیں ہے جس کی وجہ سے ان کے ووٹ کا اندراج نہیں ہوتا۔
نمائندہ سول سوسائٹی شہناز رفیق نے کہا کہ حق رائے دہی اہم ہے مگر اس حوالے سے لوگوں میں دلچسپی کی کمی ہے، خواتین ووٹ کی اہمیت کو سمجھ نہیں رہی، خواتین کو ووٹ کی اہمیت اور فوائد کی آگاہی دینا ہوگی۔ الیکشن کمیشن، سول سائٹی سمیت مختلف اداروں نے اس حوالے سے کافی کام کیا ہے، خواتین کو موبلائز کیا جس سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔