- لاپتہ افراد کے معاملے پر بڑوں کیخلاف کارروائی کرنی ہوگی، سپریم کورٹ
- متحدہ رہنما بابر غوری کے وارنٹ معطل، حفاظتی ضمانت منظور
- حکومت کا شیخ رشید سے لال حویلی کا قبضہ چھڑوانے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر 16مارچ کو ضمنی انتخابات کا اعلان
- عمران خان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا
- ڈکیتی کی انوکھی واردات، ڈاکو 5 ہزار مرغیاں لے کر فرار
- پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج
- نیوزی لینڈ میں طوفانی بارش اورتیز ہوائیں، معمول کی زندگی متاثر
- لیجنڈری کرکٹر برائن لارا کی دوبارہ میدان پر واپسی
- پاکستان کی معاشی ترقی اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے، اسحاق ڈار
- ایران میں آذر بائیجان کے سفارتخانے پر فائرنگ، سیکورٹی چیف ہلاک
- فواد چوہدری سے یہ سلوک کرنے والوں کیلیے اکیلی کافی ہوں، اہلیہ
- پی ٹی آئی کا پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
- ملک میں کل سے مزید بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی
- آئی ایم ایف سے اسی مہینے معاہدہ ہوجائے گا، وزیراعظم
- سخت سردی جنوری میں لیکن سندھ میں تعطیلات دسمبر میں
- طیبہ ہراسگی کیس؛ ہائیکورٹ نے پی اے سی کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا
- رونالڈو کو تحفے میں ملی قیمتی پتھروں سے بنی گھڑی کی مالیت کیا ہے؟
- پی ٹی آئی نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی چیلنج کردی
- باجوہ لیک کیس میں گرفتار ایف بی آر اہلکاروں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
وٹامن ڈی اب دماغ کے لیے بھی مفید قرار

وٹامن ڈی ہمارے دماغ میں جاکر اس کی حفاظت کرتے ہوئے کئی امراض کو بریک لگاتا ہے۔ فوٹو: فائل
میسا چوسٹس: سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے دماغی و اعصابی انحطاط سے گزرنے والے بالخصوص بزرگ افراد کے جسم میں اگر وٹامن ڈی کی مقدار زیادہ ہوتب بھی اس کا بہت فائدہ ہوتا ہے اور اس طرح ان کے دماغ میں اکتسابی بگاڑ کا عمل سست ہوسکتا ہے۔
امریکہ میں ٹفٹس یونیورسٹی اور دیگر اداروں نے یہ تحقیق کی ہے جس کے نتائج جرنل آف الزائیمر ایسوسی ایشن نے شائع کرائے ہیں۔ اس کا خلاصہ یہ ہے غذائی اجزا بالخصوص وٹامن بوڑھے ہوتے ہوئے دماغ پر مثبت اثرات کرسکتے ہیں۔ ٹفٹس یونیورسٹی میں یو ایس ڈی اے ہیومن نیوٹریشن ریسرچ سینٹر آن ایجنگ (این این آر سی اے) کی سربراہ سارا بوتھ کے مطابق وٹامن ڈی ہڈیوں، چکنائی والی مچھلی، دودھ اور نارنجی کے رس میں بکثرت پایا جاتا ہے جبکہ دھوپ بھی جلد میں جذب ہوکر وٹامن ڈی بناتی ہے۔
لیکن اب بڑھتی ہوئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ڈی دماغی افعال کے لیے بہت مفید ہے اور اس کے ثبوت دماغی نمونوں میں ملے ہیں۔ عمر رسیدگی اور یادداشت پر اس تحقیق میں کل 209 شرکا کی دماغی بافتوں (ٹشوز) کا باقاعدہ مطالعہ کیا ہے۔ یہ تحقیق 1997 سے شروع ہوئی تھی۔ معلوم ہوا کہ بزرگی کے ساتھ ساتھ دماغی بافتوں اور خلیات میں جو بے قاعدگیاں شروع ہوتی ہیں ان کا مرنے کا بعد بھی پتا لگایا جاسکتا ہے۔
ماہرین نے باریکی سے دماغ میں ان چار حصوں کا جائزہ لیا جہاں وٹامن ڈی موجود تھا اور اثرانداز ہو رہا تھا۔ ان میں دو جگہوں سے الزائیمر بیماری کا تعلق تھا، ایک کا تعلق دماغ میں خون کے بہاؤ اور ڈیمنشیا سے تھا اور چوتھے حصے کے متعلق سائنسداں ناواقف تھے۔ تاہم دماغ کے ان چاروں حصوں میں وٹامن ڈی کی کمی یا ذیادتی کے آثار ضرور ملے۔ لیکن یہ بھی پتہ چلا کہ دماغ میں جس جس جگہ وٹامن ڈی زیادہ تھا وہاں دوسروں کے مقابلے میں بگاڑ قدرے کم دیکھا گیا۔ یعنی وٹامن ڈی کی موجودگی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بناتی ہے جن میں یادداشت اور عمومی حافظہ سرِ فہرست ہے۔
لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟، خود سائنسدانوں کو بھی نہیں معلوم اور اگلے مرحلے میں اس پر مزید تحقیق کی جائے گی۔ تاہم سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ وہ وٹامن ڈی کی سپلیمنٹ اندھا دھند استعمال نہ کریں بلکہ عام افراد روزانہ 600 آئی یو اور بزرگ افراد روزانہ 800 آئی یو تک ہی وٹامن ڈی کھائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔