- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- 4 افراد کا قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور سوتیلے بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
وٹامن ڈی اب دماغ کے لیے بھی مفید قرار
میسا چوسٹس: سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے دماغی و اعصابی انحطاط سے گزرنے والے بالخصوص بزرگ افراد کے جسم میں اگر وٹامن ڈی کی مقدار زیادہ ہوتب بھی اس کا بہت فائدہ ہوتا ہے اور اس طرح ان کے دماغ میں اکتسابی بگاڑ کا عمل سست ہوسکتا ہے۔
امریکہ میں ٹفٹس یونیورسٹی اور دیگر اداروں نے یہ تحقیق کی ہے جس کے نتائج جرنل آف الزائیمر ایسوسی ایشن نے شائع کرائے ہیں۔ اس کا خلاصہ یہ ہے غذائی اجزا بالخصوص وٹامن بوڑھے ہوتے ہوئے دماغ پر مثبت اثرات کرسکتے ہیں۔ ٹفٹس یونیورسٹی میں یو ایس ڈی اے ہیومن نیوٹریشن ریسرچ سینٹر آن ایجنگ (این این آر سی اے) کی سربراہ سارا بوتھ کے مطابق وٹامن ڈی ہڈیوں، چکنائی والی مچھلی، دودھ اور نارنجی کے رس میں بکثرت پایا جاتا ہے جبکہ دھوپ بھی جلد میں جذب ہوکر وٹامن ڈی بناتی ہے۔
لیکن اب بڑھتی ہوئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ڈی دماغی افعال کے لیے بہت مفید ہے اور اس کے ثبوت دماغی نمونوں میں ملے ہیں۔ عمر رسیدگی اور یادداشت پر اس تحقیق میں کل 209 شرکا کی دماغی بافتوں (ٹشوز) کا باقاعدہ مطالعہ کیا ہے۔ یہ تحقیق 1997 سے شروع ہوئی تھی۔ معلوم ہوا کہ بزرگی کے ساتھ ساتھ دماغی بافتوں اور خلیات میں جو بے قاعدگیاں شروع ہوتی ہیں ان کا مرنے کا بعد بھی پتا لگایا جاسکتا ہے۔
ماہرین نے باریکی سے دماغ میں ان چار حصوں کا جائزہ لیا جہاں وٹامن ڈی موجود تھا اور اثرانداز ہو رہا تھا۔ ان میں دو جگہوں سے الزائیمر بیماری کا تعلق تھا، ایک کا تعلق دماغ میں خون کے بہاؤ اور ڈیمنشیا سے تھا اور چوتھے حصے کے متعلق سائنسداں ناواقف تھے۔ تاہم دماغ کے ان چاروں حصوں میں وٹامن ڈی کی کمی یا ذیادتی کے آثار ضرور ملے۔ لیکن یہ بھی پتہ چلا کہ دماغ میں جس جس جگہ وٹامن ڈی زیادہ تھا وہاں دوسروں کے مقابلے میں بگاڑ قدرے کم دیکھا گیا۔ یعنی وٹامن ڈی کی موجودگی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بناتی ہے جن میں یادداشت اور عمومی حافظہ سرِ فہرست ہے۔
لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟، خود سائنسدانوں کو بھی نہیں معلوم اور اگلے مرحلے میں اس پر مزید تحقیق کی جائے گی۔ تاہم سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ وہ وٹامن ڈی کی سپلیمنٹ اندھا دھند استعمال نہ کریں بلکہ عام افراد روزانہ 600 آئی یو اور بزرگ افراد روزانہ 800 آئی یو تک ہی وٹامن ڈی کھائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔