- چیونٹیاں کینسر کی شناخت کر سکتی ہیں
- یوم یکجتہی کشمیر؛ روایتی احتجاج کب تک؟
- پولیس اہلکاروں میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق
- ہٹیاں بالا میں آتشزدگی کے باعث 6 دو اور 3 منزلہ رہائشی مکانات جل کر مکمل خاکستر
- لاہور میں دو گروپوں میں فائرنگ سے 2 بچے جاں بحق
- وہاڑی، چلتی بس میں بس ہوسٹس کے ساتھ زیادتی
- پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموش تماشائی نہیں بنے گا، بلاول بھٹو
- لاہور کے 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- نئی دہلی میں سجائے گئے سالانہ چیئرٹی بازار میں پاکستانی کھانوں کی دھوم
- 27 سال بعد کوئٹہ میں کر کٹ کی واپسی ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- اے سی سی اجلاس، پاکستان میں ایشیاکپ کے انعقاد کا فیصلہ نہ ہوسکا
- کراچی: جیولری شاپ سے ڈاکو 50 لاکھ نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار
- پشاور پولیس لائنز دھماکا؛ شہدا کی تعداد 84 نکلی حتمی فہرست جاری
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد کی عدالت پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
وٹامن ڈی اب دماغ کے لیے بھی مفید قرار

وٹامن ڈی ہمارے دماغ میں جاکر اس کی حفاظت کرتے ہوئے کئی امراض کو بریک لگاتا ہے۔ فوٹو: فائل
میسا چوسٹس: سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے دماغی و اعصابی انحطاط سے گزرنے والے بالخصوص بزرگ افراد کے جسم میں اگر وٹامن ڈی کی مقدار زیادہ ہوتب بھی اس کا بہت فائدہ ہوتا ہے اور اس طرح ان کے دماغ میں اکتسابی بگاڑ کا عمل سست ہوسکتا ہے۔
امریکہ میں ٹفٹس یونیورسٹی اور دیگر اداروں نے یہ تحقیق کی ہے جس کے نتائج جرنل آف الزائیمر ایسوسی ایشن نے شائع کرائے ہیں۔ اس کا خلاصہ یہ ہے غذائی اجزا بالخصوص وٹامن بوڑھے ہوتے ہوئے دماغ پر مثبت اثرات کرسکتے ہیں۔ ٹفٹس یونیورسٹی میں یو ایس ڈی اے ہیومن نیوٹریشن ریسرچ سینٹر آن ایجنگ (این این آر سی اے) کی سربراہ سارا بوتھ کے مطابق وٹامن ڈی ہڈیوں، چکنائی والی مچھلی، دودھ اور نارنجی کے رس میں بکثرت پایا جاتا ہے جبکہ دھوپ بھی جلد میں جذب ہوکر وٹامن ڈی بناتی ہے۔
لیکن اب بڑھتی ہوئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ڈی دماغی افعال کے لیے بہت مفید ہے اور اس کے ثبوت دماغی نمونوں میں ملے ہیں۔ عمر رسیدگی اور یادداشت پر اس تحقیق میں کل 209 شرکا کی دماغی بافتوں (ٹشوز) کا باقاعدہ مطالعہ کیا ہے۔ یہ تحقیق 1997 سے شروع ہوئی تھی۔ معلوم ہوا کہ بزرگی کے ساتھ ساتھ دماغی بافتوں اور خلیات میں جو بے قاعدگیاں شروع ہوتی ہیں ان کا مرنے کا بعد بھی پتا لگایا جاسکتا ہے۔
ماہرین نے باریکی سے دماغ میں ان چار حصوں کا جائزہ لیا جہاں وٹامن ڈی موجود تھا اور اثرانداز ہو رہا تھا۔ ان میں دو جگہوں سے الزائیمر بیماری کا تعلق تھا، ایک کا تعلق دماغ میں خون کے بہاؤ اور ڈیمنشیا سے تھا اور چوتھے حصے کے متعلق سائنسداں ناواقف تھے۔ تاہم دماغ کے ان چاروں حصوں میں وٹامن ڈی کی کمی یا ذیادتی کے آثار ضرور ملے۔ لیکن یہ بھی پتہ چلا کہ دماغ میں جس جس جگہ وٹامن ڈی زیادہ تھا وہاں دوسروں کے مقابلے میں بگاڑ قدرے کم دیکھا گیا۔ یعنی وٹامن ڈی کی موجودگی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بناتی ہے جن میں یادداشت اور عمومی حافظہ سرِ فہرست ہے۔
لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟، خود سائنسدانوں کو بھی نہیں معلوم اور اگلے مرحلے میں اس پر مزید تحقیق کی جائے گی۔ تاہم سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ وہ وٹامن ڈی کی سپلیمنٹ اندھا دھند استعمال نہ کریں بلکہ عام افراد روزانہ 600 آئی یو اور بزرگ افراد روزانہ 800 آئی یو تک ہی وٹامن ڈی کھائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔