- حکومت کے بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں میں ایک ہزار ارب کا اضافہ
- پی ایس ایل8؛ بورڈ اور سندھ حکومت کے درمیان سرد جنگ ختم
- گرافک ڈیزائننگ اور مصنوعی ذہانت
- سینیٹ؛ سویڈن میں قرآنِ پاک کی بے حرمتی کیخلاف قرارداد متفقہ منظور
- دو نوکرانیاں شادی والے گھر سے 60 تولہ سونا چرا کر فرار
- بابراعظم اور سرفراز نمائشی میچ میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے
- بی جے پی کے سابق عہدیدار کی بیمار بچوں کو قتل کرنے کے بعد خود کشی
- بولان میں لیویز کی چوکی پر فائرنگ سے ایک اہل کار شہید
- لاپتہ افراد کے معاملے پر بڑوں کیخلاف کارروائی کرنی ہوگی، سپریم کورٹ
- متحدہ رہنما بابر غوری کے وارنٹ معطل، حفاظتی ضمانت منظور
- حکومت کا شیخ رشید سے لال حویلی کا قبضہ چھڑوانے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر 16مارچ کو ضمنی انتخابات کا اعلان
- عمران خان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا
- ڈکیتی کی انوکھی واردات، ڈاکو 5 ہزار مرغیاں لے کر فرار
- پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج
- نیوزی لینڈ میں طوفانی بارش اورتیز ہوائیں، آکلینڈ میں ایمرجنسی نافذ
- لیجنڈری کرکٹر برائن لارا کی دوبارہ میدان پر واپسی
- پاکستان کی معاشی ترقی اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے، اسحاق ڈار
- ایران میں آذر بائیجان کے سفارتخانے پر فائرنگ، سیکورٹی چیف ہلاک
- فواد چوہدری سے یہ سلوک کرنے والوں کیلیے اکیلی کافی ہوں، اہلیہ
جرمنی میں حکومت کا تختہ الٹنے کا منصبوبہ ناکام، فوجیوں سمیت 25 گرفتار

مشتبہ دہشت گرد نیٹ ورک رائش سٹیزنز موومنٹ کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، وزیر انصاف (فوٹو انٹرنیٹ)
برلن: جرمنی میں حکومت کے خلاف سازش کرکے اقتدار کا تختہ الٹنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔ ملک بھر میں چھاپا مار کارروائیوں میں دائیں بازو کی تنظیم سے وابستہ 25 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق وفاقی جرمن پولیس نے بدھ کے روز ملک میں دائیں بازو کے گروہ کے مشتبہ اراکین کو گرفتار کرنے کے لیے وسیع کریک ڈاؤن کیا۔ اس دوران مختلف شہروں سے 25 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ جرمن وزیر انصاف مارکو بوشمن کے مطابق ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، جن پر ریاستی اداروں پر مسلح حملے کی منصوبہ بندی کا شبہ ہے۔
قبل ازیں جرمن وفاقی پراسیکیوشن ایجنسی اور وزیر انصاف نے کریک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشتبہ دہشت گرد نیٹ ورک رائش سٹیزنز موومنٹ کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت کے خلاف بغاوت کے الزام میں گرفتار ایک حاضر سروس فوجی اور فوج ہی کے کئی سابق اہل کاروں سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
چھاپا مار کارروائیوں میں گرفتار کیے گئے افراد پر الزام ہے کہ وہ گزشتہ برس نومبر سے جرمنی میں بغاوت کا منصوبہ بنا رہے تھے اور اس سلسلے میں وہ مشقوں سمیت اپنی ہر طرح کی سرگرمی میں مصروف رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔