- ایم ایس سی اسپورٹس سائسز کرنے والے قومی کرکٹر کون؟
- عمران خان نے جھوٹ، گالی اور گولی کو قومی کلچر بنادیا، مریم نواز
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- پشاور؛ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد نماز جمعہ ادا
- روس نے ہمیں دیگر ممالک سے زیادہ سستا تیل دینے کا کہا ہے، وزیر پیٹرولیم
- پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت،خاتون شامل تفتیش
- کے الیکٹرک کو 20 روپے رعایت کے ساتھ بجلی دے رہے ہیں، خرم دستگیر
- موٹر وے پر کار سواروں کا پولیس آفیسر پر تشدد
- لاڑکانہ میں یو ایس ایڈ کا چاول دکانوں پر فروخت، ویڈیو وائرل
- شان مسعود کو میچز کھلانے کیلئے ہیڈکوچ، کپتان کو کالز کی گئیں، سابق چیئرمین
- سندھ ہائیکورٹ؛ افغان کیمپوں میں سہولیات فراہمی کی درخواست مسترد
- قرضوں کا بوجھ اور مشکل فیصلے
- آئی ایم ایف بہت ٹف ٹائم دے رہا ہے، شرائط ناقابل تصور ہیں، وزیراعظم
- پاسپورٹ کی طلب میں شدید اضافے سے پاسپورٹ پرنٹنگ دباؤ کا شکار
- والد کو موبائل دینا مہنگا پڑ گیا، 6 سالہ بیٹے نے ڈھائی لاکھ کا کھانا آرڈر کردیا
- عالمی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمت میں حیرت انگیز کمی
- رمیز راجا پی ایس ایل سمیت جہاں چاہیں کمنٹری کیلئے آزاد ہیں، ترجمان پی س بی
- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز کی رہائشیں خالی کروانے کیلیے آپریشن کا فیصلہ
- چوہدری شجاعت کے بھائی چوہدری وجاہت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج
- وفاق، صوبے، سیاسی جماعتیں دہشتگردی کیخلاف متحد ہوں، وزیراعظم
بجلی تقسیم کار کمپنیاں اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کیلیے سرگرم

مقابلے کی فضا بننے کے نتیجے میں قیمتوں میں کمی اورکسٹمرسروسزمیں بہتری آئے گی (فوٹو فائل)
اسلام آباد: بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں (ڈسکوز) پاور مارکیٹ میں اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کے لیے سرگرم ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے نیپرا کو مسابقتی مارکیٹ میکنزم رائج کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بجلی کی ریگولیٹری اتھارٹی ’’نیپرا‘‘ نے پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے ملک میں کمپیٹیٹو ٹریڈنگ بائیلیٹرل کنٹریکٹ مارکیٹ (سی ٹی بی سی ایم) ماڈل کے نفاذ کو روکنے کی کوششوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے، اس ماڈل کا مقصد موجودہ کمپنیوں کی اجارہ داری کا خاتمہ اور صارفین کو بہتر خدمات کی فراہمی ہے۔
نیپرا ، پاور مارکیٹ میں نئے پلیئرز کو لانے کے لیے کوشاں ہے، جس سے مقابلے کی فضاء بنے گی، قیمتوں میں کمی اور کسٹمر سروسز میں بہتری آئے گی۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے اس نکتے پر زور دیا ہے کہ وہ صارفین کو سہولت دینے کی خاطر پاور مارکیٹ کو کھولنا چاہتے ہیں لیکن کمپیٹیٹو مارکیٹ میکنزم رائج کرنے میں انہیں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے یہ ریمارکس گزشتہ روز پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے لائسنسوں کی تجدید کے لیے ہونے والی سماعت کے موقع پر دیئے۔
واضح رہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے عبوری لائسنسوں کی میعاد ختم ہوگئی ہے اور اس وقت یہ کمپنیاں کسی قانونی کور کے بغیر کام کررہی ہیں۔
ڈسکوز کے نمائندوں نے ریگولیٹری اتھارٹی پر زور دیا کہ نئے لائسنس جاری کرنے کے بجائے ان کے موجودہ لائسنسوں کی ہی تجدید کردی جائے۔ان کا مطالبہ ہے کہ جن علاقوں میں انہوں نے پاور انفرااسٹرکچر بنایا ہے، وہاں انہیں تنہا کام کرنے کی جو رعایت دی گئی ہے، وہ برقرار رکھی جائے اور نئے پلیئرز کو صرف ان علاقوں میں کام کرنے کی اجازت دی جائے، جہاں ڈسکوز کا اپنا کوئی انفرااسٹرکچر موجود نہیں۔
چیئرمین نیپرا نے ڈسکوز کے نمائندوں سے کہا کہ اگر وہ اپنے لائسنس کی تجدید کرانا چاہتے ہیں تو انہیں اس بارے میں حلف نامہ جمع کرانا پڑے گا یا کسی اور صورت میں اس بات کی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ وہ موجودہ لائسنس میں ملنے والے تنہا کام کرنے کے حق اور دیگر مراعات کا مطالبہ نہیں کریں گے۔
تاہم ڈسکوز نے ایسا کوئی حلف نامہ جمع کرانے یا اس بارے میں کوئی یقین دہانی کرانے سے انکار کردیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔