سانحہ بلدیہ؛ متاثرین کو معاوضہ یکمشت ادائیگی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

کورٹ رپورٹر  جمعرات 8 دسمبر 2022
رقم اگر یکمشت نہیں دی گئی تو 40 سال تک بھی متاثرین کو ادائیگی نہیں کی جاسکتی، درخواست گزار (فوٹو: فائل)

رقم اگر یکمشت نہیں دی گئی تو 40 سال تک بھی متاثرین کو ادائیگی نہیں کی جاسکتی، درخواست گزار (فوٹو: فائل)

  کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ کیس میں متاثرین کے معاوضے کی یکمشت ادائیگی کیخلاف درخواست وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ کیس میں متاثرین کے معاوضے کی یکمشت ادائیگی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ یہ رقم اگر یکمشت نہیں دی گئی تو 40 سال تک بھی متاثرین کو ادائیگی نہیں کی جا سکتی، متاثرین کو قسطوں میں ملنے والے رقم محض 3 سے 7 ہزار کے درمیان ہے۔

دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ صوبائی وزیر ناصر شاہ نے یکم مئی 2018 کو 56 کروڑ روپے کی مزید ادائیگی کا اعلان کیا تھا۔ معاوضے کی رقم متاثرین کو یکمشت ادا کی جائے۔

مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ فیکٹری، دس برس بیت گئے

اس سے قبل 2015 میں جرمن کمپنی نے سیسی کو 60 کروڑ سے زائد رقم دی تھی جبکہ اس دوران 40 متاثرین بھی انتقال کرچکے ہیں۔ معاوضے کی رقم قسطوں میں نہیں ایک ساتھ دینے کا حکم دیا جائے۔

عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا،

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔