ڈی جے سائنس کالج نے ڈی اور ای گریڈ کے داخلے منسوخ کردیے

صفدر رضوی  جمعرات 8 دسمبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

  کراچی: صوبائی محکمہ کالج ایجوکیشن نے ڈی جےسندھ گورنمنٹ سائنس کالج میں سی، ڈی اور ای گریڈ کے دیے گئے داخلوں کی منسوخی کا عمل شروع کردیا ہے اور اطلاعات کے مطابق جمعرات کو 10 طلبہ کے داخلے منسوخ کیے گئے ہیں۔

جن طالب علموں کے داخلے منسوخ کیے گئے وہ شعبہ کمپیوٹر سائنس سے تھے جنہیں میرٹ سے کم نمبروں پر ایڈمیشن دیے گئے تھے، ان تمام طلبا کو اب دیگر متبادل کالجز بھیج دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مرکزی داخلہ کمیٹی کے تحت انٹر سال اول کے داخلوں میں ڈی جے سائنس کالج کا میرٹ اے ون گریڈ پر بند ہوتا ہے۔

ادھر “ایکسپریس” کے رابطہ کرنے پر ’’ڈی جے سائنس کالج‘‘ کے نئے تعینات پرنسپل راشد مہر نے داخلوں کی منسوخی کی تصدیق کردی تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ داخلے انہوں نے نہیں بلکہ کیپ (مرکزی داخلہ کمیٹی) نے منسوخ کیے ہیں اور فی الحال ایسے طلبہ کے داخلے منسوخ کیے گئے ہیں جن کا میٹرک میں سی ، ڈی اور ای گریڈ تھا۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جن طلبا نے جمعرات کی صبح کالج میں احتجاج کیا تھا وہ سب اے گریڈ کے حامل طلبہ تھے اور ان کو خدشہ تھا کہ ان کے داخلے بھی منسوخ ہوجائیں گے تاہم ہم نے انھیں بتایا کہ اے گریڈ کے حامل طلبہ کے داخلے منسوخ نہیں کیے جارہےْ

واضح رہے کہ ڈی جے سائنس کالج میں طے شدہ میرٹ سے کم مارکس کے حامل طلبہ کو داخلہ دیے جانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد محکمہ کالج ایجوکیشن میں آئی ٹی سیکشن کے ذمے دار اور کمپیوٹر سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر سائیں داد کو اس معاملے کی تحقیقات سونپی گئی تھی۔

بتایا جارہا ہے کہ انھوں نے اپنی رپورٹ میں میرٹ کے برعکس داخلوں کا ذمے دار مرکزی داخلہ کمیٹی کو قرار دیا ہے۔

ادھر مرکزی داخلہ کمیٹی کے ذمے دار راشد کھوسو سے اس سلسلے میں مسلسل رابطے کی کوشش کی گئی تاہم ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

دوسری جانب وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ سے ذرائع ابلاغ نے ڈی جے سائنس کالج کے معاملے پر سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’’میرے خیال میں تو ڈی اور ای گریڈ والے طلبہ کو بھی پڑھنے کا حق ہے تاہم دیکھنا پڑے گا کہ ڈی جے سائنس کالج کا میرٹ کیا طے کیا جاتا ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کالج کو سیاسی اکھاڑا نہیں بننے دیں گے، کراچی میں بہت کالج ہیں لیکن بعض سیاسی لوگ صرف ڈی جے سائنس کالج کا ہی دورہ کیوں کرتے ہیں۔ وزیر تعلیم کا کہناتھا کہ میں ڈی جے کالج کا خود دورہ کروں کا اور دیکھوں گا کہ وہاں ثقافتی ورثے کی خلاف ورزی کون کررہا ہے۔

یاد رہے کہ محکمہ کالج ایجوکیشن ان داخلوں کی نشاندہی کرنے والے پرنسپل محمد مہر کا پہلے ہی تبادلہ کرچکا ہے یہ پہلی بار تھا کہ مرکزی داخلہ کمیٹی نے ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج میں کمپیوٹر سائنس فیکلٹی میں سی گریڈ کے 34 اور ڈی گریڈ کے 26 اور ای گریڈ میں 4 طلبہ کو داخلے دیے تھے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔