حکومت کا کم عمر قیدیوں کو میڈیکل کی تعلیم دلانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 9 دسمبر 2022
جیل میں موجود ذہین بچوں کو ڈاکٹر، نرس اور میڈیکل کے کسی بھی شعبے میں تعلیم کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، وفاقی وزیر (فوٹو فائل)

جیل میں موجود ذہین بچوں کو ڈاکٹر، نرس اور میڈیکل کے کسی بھی شعبے میں تعلیم کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، وفاقی وزیر (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: حکومت نے جیلوں میں سزا کاٹنے والے کم عمر قیدیوں کو میڈیکل کی ابتدائی سے اعلیٰ تک تعلیم دلوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان وزارت صحت کے مطابق حکومت میڈیکل کے شعبے کی ترقی و بہتری کے لیے مؤثر و عملی اقدامات کررہی ہے۔ اس سلسلے میں آئندہ سال 2023ء سے پاکستان کی تمام جیلوں میں قید بچوں کو نرسنگ، الائیڈ ہیلتھ سائنسز، اور ایم بی بی ایس میں داخلے اور تعلیم دی جائے گی۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ پاکستان کی تمام پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹیز کے لیے لازم کیا جائے گا کہ کوئی بھی بچہ اگر جیل میں ڈاکٹر بننا چاہے تو یہ اس کا حق ہے۔ اس حوالے سے پاکستان میڈیکل کمیشن کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  جیل میں موجود لائق اور ذہین بچوں کو ڈاکٹر، نرس اور میڈیکل کے کسی بھی شعبے میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا مقصد جیل میں قید تمام بچوں کو معاشرے میں ایک نمایاں مقام دلانا ہے۔ معاشرے کی ترقی کے لیے ہر شخص کو مساوی تعلیم کی سہولیات دینا ہمارا فرض ہے۔ تعلیم اور صحت کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔